|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کے پی کے|
8 ستمبر کو تیمرگرہ دیر لوئر میں آل گورنمنٹ ایمپلائیز گرینڈ الائنس کی طرف سے ایک عظیم الشان احتجاج کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج میں پورے ضلع دیر لوئر سے مختلف سرکاری اداروں کے سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر آئی ایم ایف، اور آئی ایم ایف کی گماشتہ حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاج میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے نمائندگان نے بھی شرکت کی اور احتجاجی مظاہرین کے ساتھ اظہار تکجہتی کیا۔ احتجاج کا آغاز پولیس لائن سے ہوا اور تیمر گرہ پریس کلب تک ریلی نکالی گئی اور وہاں پر پنڈال لگایا گیا۔ مظاہرے سے مقریرین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے آئی ایم ایف کے ایما پر ملازمین پر سخت ترین معاشی حملے شروع کر دیے ہیں جن میں پنشن کا خاتمہ، قبل از وقت جبری ریٹائرمنٹ، تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا اور نجکاری وغیرہ شامل ہیں۔ مزید مقریرین کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور ٹیکسوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے لیکن اس تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
احتجاج کے اختتام پر مظاہرین نے اگلے احتجاجوں کا شیڈول بھی جاری کیا، جس میں 24 ستمبر کو دیر لوئر میں ایک زبردست قلم چھوڑ اور کام چھوڑ احتجاج کیا جائے گا اور پھر 6 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا۔ اسی روز ایبٹ آباد میں ہزارہ ڈویژن، کے پی کے کے دوسرے کئی شہروں میں اور پنجاب کے کئی شہروں میں بھی بہت بڑے احتجاج ہوئے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ملک گیر سطح پر بننے والے الائنسز انتہائی حوصلہ افزا ہیں اور اس سلسلے کو مزید وسعت اختیار کرنی چاہیے۔ اس وقت پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی پارٹیوں کی ایک ہی معاشی پالیسی ہے۔ یہ معاشی پالیسی تنخواہوں میں کٹوتی، نجکاری اور ڈاون سائزنگ کی پالیسی ہے۔ آج محنت کشوں کو اپنی مدد آپ کے تحت ملک گیر سطح پر منظم ہو کر ایک عام ہڑتال کی جانب بڑھنا ہوگا۔ عام ہڑتال سے مراد ایک ایسی ہڑتال ہے جس میں تمام سرکاری ادروں اور نجی فیکٹریوں کے محنت کش ایک ہی دن پورے ملک میں ہڑتال کی جانب بڑھیں۔ ایک عام ہڑتال کی صورت میں ہی پاکستان کا محنت کش طبقہ آج ان عوام دشمن حکمرانوں سے اپنے مطالبات منوا سکتا ہے۔اس صورت میں نہ صرف محنت کش طبقے کے فوری مطالبات کو منوایا جا سکتا ہے بلکہ سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کو راہ بھی ہمراو کی جا سکتی ہے۔
آئی ایم ایف مردہ باد!
محنت کشوں کا اتحاد زندہ باد!
دنیا بھر کے محنت کشو، ایک ہو جاو!