|رپورٹ: عابد بلوچ|
ریڈورکرزفرنٹ اور پروگریسیو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام گوادر میں بے گناہ مزدوروں کے قتل عام اور پنجگور میں خواتین کے ساتھ ہونے والے واقعے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
مظاہرین نے بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر دونوں واقعات کیخلاف نعرے درج تھے،جبکہ مظاہرین نے دونوں واقعات کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں اس قسم کے واقعات معمول کا حصہ ہیں جہاں پر ملک کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے محنت کش اپنے گھر کا چولہا جلانے کے لیے آتے ہیں مگر ان کو اپنی جان کی بازی لگانا پڑتی ہے۔ گوادر میں مزدوروں کے ساتھ حالیہ ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محنت کشوں کی جان کی حفاظت حکومت وقت کی ذمہ داری ہوتی ہے جو کہ کہیں پر بھی پورا کرتے ہوئے نظر نہیں آتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بلوچستان سمیت پورے پاکستان کے محنت کش طبقے سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسے واقعات کے تدارک کے لئے ایک منظم لائحہ عمل تشکیل دے۔ جبکہ دوسری طرف پنجگور کے اندر خواتین کے ساتھ ہونے والے واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کے ساتھ ریاستی اداروں کی طرف سے ہتک آمیز رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور متاثرہ خواتین کو انصاف فراہم کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کی خواتین کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے سیاسی عمل اور سیاسی جدوجہد کا حصہ بننے کی اپیل کرتے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ خواتین کے ان تمام مسائل کا حل ان کو سیاسی عمل کے ساتھ جوڑنا ہی ہے۔ اس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔