|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ|
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں محنت کشوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کے خلاف ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران مظاہرین نے حکومتی نااہلی اور بے حسی کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ دار وزیر محنت اور وزیر شپنگ کے خلاف قتل کے مقدمات درج کئے جائیں اور انھیں قرار واقعی سزا دی جائے۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ریڈ ورکرز فرنٹ لاہور کے آرگنائزر مقصود ہمدانی نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام میں مزدور کی جان کوئی حیثیت نہیں رکھتی اور اس کا کھلا اظہار گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں محنت کشوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع سے ہوتا ہے۔ منافع کی لالچ میں تیل سے بھرے ٹینکر کی کٹائی شروع کروا دی گئی جس کے نتیجے میں سینکڑوں مزدور زندگی کی بازی ہار گئے۔ ٹھیکیداری نظام کی وجہ سے ان محنت کشوں کا کوئی ریکارڈ بھی موجود نہیں۔ تین دن تک ٹینکر میں لگی آگ کو نہ بجھایا جا سکا جو کہ سراسر ریاستی نااہلی اور بے حسی ہے۔ اس سے پہلے سانحہ بلدیہ ٹاؤں میں تین سو زائد مزدور فیکٹری میں لگی آگ میں زندہ جل گئے تھے مگر آج تک ذمہ داران کا تعین نہیں ہو سکا۔ گڈانی کے یہ محنت کش سیفٹی کی سہولیات کے حصول کے لئے کئی ماہ سے احتجاج کر رہے تھے مگر منافعوں کی ہوس میں اندھی انتظامیہ اور حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی اور سینکڑوں مزدور جل کر راکھ ہوگئے۔ اس ظالم نظام میں انسانی جان کی کوئی وقعت نہیں۔ اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینک کر ہی ہم انسانی جانوں کے روز ہونے والے اس ضیاع کو روک سکتے ہیں۔
اس موقع پر مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زندہ بچ جانے والے زخمی محنت کشوں کو تندرست ہونے تک علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں اور شہید ہونے والے محنت کشوں کے لواحقین کو فوری طور معاوضہ دیاجائے۔ پورے ملک سے ٹھیکیداری نظام کے خاتمہ کیا جائے اور کام کی جگہوں پر سیفٹی کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔