|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان|
بلوچستان میں کول مائنز کے اندر محنت کشوں کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے جان لیوا حادثات اور پنجاب کے اندر اینٹ بھٹہ فیکٹریوں کی بندش کے خلاف پاکستان ورکرز کنفیڈریشن اور کان کن لیبریونین مچھ بولان کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے مختلف پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں اور نااہل حکمرانوں کے خلاف نعرے درج کیے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے شدید نعرے بازی بھی کی۔مظاہرے میں مائنز کے اندر کام کرنے والے کان کنوں اور ورکرز کنفیڈریشن کے محنت کشوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور ورکر نامہ سیل کیا گیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان کی معیشت چلانے والے وہ ہاتھ جو گرم بھٹوں اور آگ اور خون سے چلنے والی کانوں کو اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر چلا رہے ہیں،جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جن کی بدولت دنیا کا پہیہ چل رہا ہے، ان ہاتھوں سے انکی دو وقت کی روٹی کے نوالے کو بھی چھینا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کان کن مزدور اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر کوئلے کی کانوں سے کوئلہ نکالنے کا کام کرتے ہیں لیکن انہیں اپنی جانوں کا تحفظ حاصل نہیں ہے،مگر پھر بھی اپنے بچوں کو روٹی روزی کیلئے اپنی جانوں پر کھیل کر ملکی معیشت کو چلانے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ مزدوروں کو مناسب روزگار فراہم کرے جو کہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے، انہیں پنشن ادا کرے، مناسب معاوضہ دے اور ان کے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے محنت کشوں کی جانوں کا تحفظ کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ورکرز کنفیڈریشن اور کان کن لیبریونین اس قسم کی مزدور کش پالیسیوں کو ناکام بنائے گی جو کہ مزدوروں کے مفاد میں نہیں ہیں،جو آئی ایم ایف کی ایما پر تشکیل دی جا رہی ہیں اور ملکی معیشت کو کمزور کر رہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ ان مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف بلوچستان بھر میں دیگر صوبوں کی طرح تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے۔ کنفیڈریشن ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنائے گی جو مزدوروں کے خلاف ہوں اور مزدور ان سامراجی قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
آخر میں پاکستان ورکرز کنفیڈریشن اور کان کن لیبریونین مچھ بولان کے رہنماؤں نے وزیراعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور تمام اعلیٰ ارباب اختیارسے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اینٹوں کے بھٹوں کا کام جاری رکھا جائے اور انہیں بند نہ کیا جائے کیونکہ اس سے لاکھوں مزدور بیروز گار ہوں گے۔مزید براں انہوں نے حکومت سے بھٹوں پر کام کرنے والے محنت کشوں کے حالات کو بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔ کنفیڈریشن ہذا مطالبہ کرتی ہے کہ کان کن مزدوروں اور بھٹہ مزدوروں کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کیا جائے اور کان کن مزدوروں کو تحفظ دے کر بلوچستان کی معیشت کو تباہی سے بچایا جائے۔
ہم ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے پاکستان ورکرز کنفیڈریشن اور کان کن لیبریونین مچھ بولان کے تمام جائز مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں اور انہیں یہ باور کرواتے ہیں کہ ہم ان تمام محنت کشوں کے مسائل کے حوالے سے ان کی جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ مگر ساتھ ہی ساتھ ہم یہ بھی کہتے ہیں کہ ان تمام تر مسائل کو حل کرنے کے لئے تمام مزدوروں کو اپنی آواز کو یکجا کرتے ہوئے اور اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ملک گیر عام ہڑتال کی طرف جانا ہوگا،تاکہ حکمران طبقے کے ایوان لرز اٹھیں اور مزدوروں کے مسائل حل ہو سکیں۔
اجرتوں میں اضافہ، بے روزگاری اور ٹھیکیداری کا خاتمہ، محنت کشوں کی جانوں کی حفاظت، ٹریڈیونین اشرافیہ کی غداریوں سے نجات، مستقل روزگار کے علاوہ دیگر تمام مسائل کا حل ایک ملک گیر عام ہڑتال ہی کے ذریعے ممکن ہے۔