|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، پشاور|
یکم مئی 2019ء کے موقع پر ریلوے ورکرز یونین پشاور کی جانب سے ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا جس میں ریڈ ورکرز فرنٹ نے بھرپور شرکت تھی۔ یہ ریلی صبح 11 بجے پشاور ریلوے سٹیشن سے نکلی اور پریس کلب پر ختم ہوئی۔ ریلی میں شریک مزدوروں نے ”سوشلسٹ انقلاب زندہ باد“ اور ”دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہو جاؤ“کے نعرے لگائے۔ اس دوران ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے شائع کیا گیا عام ہڑتال کے نعرے پر مبنی لیف لیٹ بھی محنت کشوں میں تقسیم کیا گیا۔
پریس کلب کے سامنے یونین کے مختلف رہنماؤں نے ریلی سے خطاب کیا اور اس دن کی اہمیت اور ریل مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کیا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے صدام وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کے حالات دن بہ دن خراب ہوتے جارہے ہیں۔ صنعتی مزدوروں کو 15ہزار سے بھی کم اجرت پر رکھا جاتا ہے اور ان کا شدید استحصال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں کی نجکاری شروع ہوچکی ہے جس کے خلاف ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس احتجاج کر رہے ہیں۔ اسی طرح ہر ادارے میں مختلف چھوٹے اور بڑے احتجاج ہو رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ کامیاب ہو جاتے ہیں اور کچھ کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔ اس وقت ضرورت ایک عام ہڑتال کی ہے جس میں ملک بھر کے محنت کش طبقاتی جڑت کیساتھ نجکاری اور کم اجرتوں کے خلاف لڑائی لڑیں۔