|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|
پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن کا 15 دن پر محیط احتجاج اور بھوک ہڑتال کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ گذشتہ روز شام 5 بجے کوئٹہ پریس کلب میں وزیراعلیٰ اور حکومتی کمیٹی کے نمائندے میر عبدالرحمان زہری، علاؤالدین کاکڑ اور پیرامیڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن ایکشن کمیٹی کے چیرمین طارق کدیزئی، قائم مقام صدر رحمت مینگل نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بنیادی مطالبات جن میں رسک الاؤنس، سروس سٹرکچر اور اپ گریڈیشن کے مطالبات فوری طور پر مانے گئے جبکہ دوسرے مطالبات پر سرکاری سطح پر کام جاری ہے اور ایک عمل کے اندر ہیں۔
واضح رہے کہ پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن جنہوں نے 17 اپریل سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا۔ لانگ مارچ کا منزل کوئٹہ شہر تھا مگر جونہی لانگ مارچ کے شرکاء کوئٹہ شہر کے قریبی علاقوں میں پہنچ گئے تو حکومتی مشینری حرکت میں آگئی اور شرکاء کو شدید ریاستی تشدد کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں لانگ مارچ کو کچلاک اور دشت کے قریب روکنا پڑا۔ پھر شرکاء نے انفرادی طور پر شہر کا رخ کیا اور مستونگ روڈ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد یومِ مزدور پر پیرامیڈیکس کے مظاہرین نے اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا مگر ایک بار پھر سے ریاستی تشدد برداشت کا سامنا کرنا پڑا۔ مگر پیرامیڈیکس کے محنت کشوں کے حوصلے مزید بلند ہو گئے اور پھر سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا شروع کیا۔ مگر حکومتی مشینری ٹس سے مس نہیں ہو رہی تھی اور بالآخر انہوں نے پورے صوبے میں ضلعی سطح پر پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا لیے اور یوں پیرامیڈیکس کے محنت کشوں نے اپنے مطالبات کے منوانے کے لیے ہر قسم کے حربے استعمال کرنا شروع کیے۔