|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|
پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن کے ملازمین جو کہ گزشتہ ایک مہینے سے شیخ زید ہسپتال سریاب روڈ کوئٹہ کے سامنے احتجاجی دھرنا لگائے بیٹھے ہیں مگر حکمرانوں اور انتظامیہ ٹس سے مس نہ ہوئی۔ اس بے حسی سے تنگ آکر پیر کے روز پیرامیڈیکس نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگالیا۔ ہڑتالی کیمپ میں متعدد ملازمین شریک ہیں جو کہ پچھلے ایک مہینے سے صوبہ بھر سے آئے ہوئے ہیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن کے ملازمین نے 17 اپریل کو لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو کہ ریاستی ہٹ دھرمی، ریاستی تشدد اور یلغار کو چیرتے ہوئے کوئٹہ شہر تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ مگر ایک مہینے سے جاری دھرنے میں آج تک کوئی حکومتی نمائندہ نہیں گیا۔ جس بھی سیاسی پارٹی کے لیڈران دھرنے میں گئے ان کا مقصد محض اپنی سیاسی دکانوں کو چمکانا تھا۔
حکومت پیرامیڈیکس کو تقسیم کیے ہوئے ہے اور پیرامیڈیکس کے احتجاج پر ٹس سے مس نہیں ہو ئی۔ پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن کے ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتال،بنیادی مراکز صحت بند ہیں مگر کوئٹہ کے دو بڑے ہسپتال حکومتی چالاکی کیوجہ سے کھلے ہیں۔
ریڈورکرزفرنٹ، پیرامیڈیکس سٹاف ملازمین کے تمام مطالبات کی پرزور حمایت کرتا ہے اور محکمہ صحت کے دیگر ملازمین بشمول نرسز اور ینگ ڈاکٹرز سے اپیل کرتا ہے کہ ’’ایک کا دکھ سب کا دکھ‘‘ کے نعرے کے تحت پیرامیڈیکس کے احتجاج میں ان کا ساتھ دیں۔