|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، خیبر پختونخوا |
پارا چنار کو پشاور سے منسلک کرنے والی مین شاہراہ 12 اکتوبر یعنی پچیس دنوں سے حکومت کے جانب سے بند کر دی گئی ہے۔ 12 اکتوبر کو ایک مسافر گاڑی پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 15 لوگ ہلاک ہو گئے جس کے بعد روڈ بند کر دیا گیا۔
اس وقت پارا چنار کے عوام کو خوراک کی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے، میڈیکل اسٹورز میں ادویات ختم ہو چکی ہیں، اسی طرح سیریس حالت کے مریضوں کو پشاور علاج کے لیے بھیجا جاتا ہے لیکن روڈ کی بندش کی وجہ سے مریض پشاور نہیں پہنچ پاتے، جس کی وجہ سے کئی مریضوں کی اموات واقع ہو گئی ہیں۔
جو لوگ پہلے سے پشاور علاج کے لیے آئے ہیں، وہ واپس نہیں جا سکتے اور پشاور میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس پیسے ختم ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے پشاور میں مزید قیام ناممکن ہے اور نہ ہی علاج کے لیے مزید پیسے موجود ہیں۔
اسی طرح جو مسافر باہر کے ملکوں سے چھٹی پر واپس اپنے گھروں کو آ رہے ہیں وہ بھی اپنے گھروں کو نہیں جا سکتے اور وہ پشاور میں ہی قیام کرنے پر مجبور ہیں۔ کئی مسافر جن کی چھٹی ختم ہوگئی وہ پشاور سے ہی واپس چلے گئے اور اپنے گھروں کو نہیں جا سکے۔ کل ہی ایک مسافر ساتھ سال بعد قطر سے واپس گھر آ رہا تھا جس نے پشاور میں کافی عرصہ قیام کیا لیکن آخر کار جب وہ اپنے گھر کو واپس جا رہا تھا تو راستے میں اس پر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں اس مسافر سمیت گاڑی میں موجود دو اور افراد جان بحق ہو گئے جبکہ خواتین اور بچے زخمی ہو گئے۔
جس کے خلاف آج پورے پارا چنار میں ہڑتال رہی اور مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ اس طرح پیٹرول پمپوں میں پیٹرول ختم ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے طلبہ اور اساتذہ تعلیمی اداروں کو نہیں جا پا رہے اور لوگوں کو ذرائع آمد و رفت کے شدید مسائل در پیش ہیں۔
اس طرح ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے واقعات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں لوگ مر رہے ہیں لیکن اس تمام تر صورتحال میں ریاست خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ شاہراہوں کو محفوظ بناتے ہوئے فوری طور پر راستے کھولے جائیں اور ادویات اور اشیاء ضرورت کو فوراً عوام تک پہنچایا جائے، یہ ریاست ہی اس تمام تر صورتحال کی ذمہ دار ہے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہیں کہ قبائلی نظام کا خاتمہ، تعلیم کی کمی کا خاتمہ، ریاستی پشت پناہی سے فرقہ وارانہ فسادات کا خاتمہ، دہشتگردی کا خاتمہ اور امن کا حصول محنت کش طبقے کی طبقاتی جڑت کے ذریعے اس جابر ریاست اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد سے اس کے خاتمے اور ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی ممکن ہے۔