|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن، بلوچستان کے محنت کشوں کی طرف سے لگایا گیا بھوک ہڑتالی کیمپ جو کہ گذشتہ 77 دن سے جاری تھا، بالآخر حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد ہفتے کے دن اپنے اختتام کو پہنچا۔ کیمپ میں صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے کی موجودگی میں پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن بلوچستان کے محنت کش ساتھیوں نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ ختم کرنے کا اعلان کیا اور اپنے مطالبات منظور ہونے کی خوشی میں مٹھائی بھی تقسیم کی۔ واضح رہے پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن، بلوچستان اپنے سات بنیادی مطالبات کے لیے ایک لمبے عرصے سے برسر احتجاج تھی‘ ان سات مطالبات میں سے بلوچستان حکومت نے تین مطالبات منظور کیے جن میں’’ انڈر فورٹئیر سسٹم سروس سٹرکچر‘بیروزگار فارماسسٹس کے لیے 200 نئی آسامیاں اور ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس میں اضافہ شامل ہیں۔‘‘
پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن، بلوچستان کے ساتھیوں نے جمعہ کے دن صوبائی اسمبلی کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جس کے بعد حکومت نے اُن کے مطالبات حل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی نے فارماسسٹس سے مذاکرات کے بعد اپنی سفارشات وزیر اعلی کو پیش کیں جس کے بعد وزیر اعلی نے اُن کے مطالبات کی سمری منظور کر تے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ جلد از جلد مطالبات کی منظوری کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔
دریں اثناء پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے پیر کے روز اس پیش رفت اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے فارماسسٹس ایسوسی ایشن کی قیادت اور کابینہ ارکان کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا تھا جو مختلف وجوہات کی بنا پر ممکن نہیں ہوسکی۔
پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن، بلوچستان کے ساتھیوں نے ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کے کارکنان کا اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔