Recent
خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست کا آغاز
’’خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست کا آغاز‘‘ فریڈرک اینگلز کا وہ شاہکار ہے جس نے خاندان، انسانی معاشرے میں ذاتی ملکیت کے تصور اور ریاست کے ازلی و ابدی، مقدس اور غیر تغیر پذیر ہونے جیسے تمام تر رجعتی اور قدیم خیالات کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔
سروینٹیز کے شاہکار ناول ڈان کیخوٹے کی 400ویں سالگرہ پر لکھی گئی ایلن ووڈز کی خصوصی تحریر، دوسرا اور آخری حصہ
تحریر : ایلن ووڈز:۔ (ترجمہ : آدم پال) تغیر کا دور ’’مارکس سروینٹیز اور بالزاک کو باقی تمام ناول نگاروں سے زیادہ پسند کرتا تھا۔ ڈان کیخوٹے میں اسے پرانی رسمی شجاعت آخری سانسیں لیتی ہوئی نظر آئی جس کا ابھرتے ہوئے بورژوا سماج میں مذاق اْڑایا جاتا تھا۔‘‘
سروینٹیز کے شاہکار ناول ’’ ڈان کیخوٹے‘‘ کی 400ویں سالگرہ پر ایلن ووڈز کی خصوصی تحریر، پہلا حصہ
تحریر : ایلن ووڈز:- (ترجمہ : آدم پال) اس سال ڈان کیخوٹے،اسپین کے ادب کی عظیم ترین تخلیق، کی پہلی اشاعت کو 400برس ہو گئے ہیں۔محنت کش طبقہ، یعنی وہ طبقہ جو ثقافت کے تحفظ میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتا ہے، اسے اس سالگرہ کوجوش وخروش سے منانا چاہیے۔
کیمونسٹ مینی فیسٹو The Communist Manifesto
کیمونسٹ مینی فیسٹو کو کارل مارکس اور فریڈرک اینگلز نے تحریر کیا اور 1848ء میں شائع ہوا ۔اپنی اشاعت کے بعد سے لے کر یہ دنیا پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی سیاسی دستاویز بن چکا ہے۔
منٹو کی 100ویں سالگرہ؛ منٹو کا مسخ شدہ وژن
تحریر: ابن حسن:- ریڈیکل ہونے کا مطلب ہے چیزوں کو جڑ سے پکڑنا؛ تاہم انسانیت کی جڑ خود انسان ہے (مارکس)
سرمایہ دارانہ نظامِ تعلیم؛ جو علم پڑھایا جاتا ہے، وہ کیا ہے فقط سرکاری ہے!
تحریر: علی بیگ:- پاکستان کا نظام تعلیم برطانوی راج کا بنایا ہوا ہے۔ جسکا مقصد ایسٹ انڈیا کمپنی کے لئے کلرکس اور غلام پیدا کرنا تھا۔
شاعری: کیسا سفاک تماشا ہے میرے چاروں طرف
کیسا سفاک تماشا ہے میرے چاروں طرف. . . جیسے ہر شخص پرحیرت کا فسوں طاری ہے
سوشلزم کیوں؟
تحریر ۔البرٹ آئن سٹائن:- کیا یہ اس شخص کے لیے سوشلزم کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہارکرنامعقول بات ہے جو معاشی اور سماجی مسائل کاماہر نہیں، ؟ میرے نزدیک اس کی وجوہات یہ ہیں۔
میری زندگی
’’میری زندگی‘‘ بالشویک انقلاب کے لیڈر لیون ٹراٹسکی کی خود نوشت ہے جوکہ 1930ء میں پہلی بار شائع ہوئی۔ لیون ٹراٹسکی نے اسے اپنی جلا وطنی کے پہلے سال میں ترتیب دیا جب وہ ترکی میں مقیم تھے۔
نومبر 1917: انقلاب کی فیصلہ کن رات
تحریر: لیون ٹراٹسکی:- انقلاب کا قطعی وقت آپہنچا تھا۔سمولنی (مجلس عاملہ کا دفتر) کو ایک قلعے میں تبدیل کیا جارہا تھا۔ اس کی چھتوں پر دو درجن مشین گن نصب کر دی گئی تھیں۔