رپورٹ: |فاروق بلوچ|
مورخہ 16مئی بروز سوموار پروگریسیو یوتھ الائنس(PYA) کے زیرِ اہتمام لیّہ میں ایک روزہ مارکسی منعقد ہوا۔ سکول ایک سیشن پر مشتمل تھا جس کا موضوع ’’سوشلزم کیا ہے؟‘‘ تھا۔ سیشن کو امجد بلوچ نے چیئر کیا اور لیڈ آف پارس جان نے دی۔ سکول میں کل 16 لوگوں نے شرکت کی جن میں اکثریت سٹوڈنٹس کی تھی جبکہ پیرامیڈیکل سٹاف کے مقامی راہنما ڈاکٹر صدیق طاہر اور لیہ کی ریڑھی بان ایسوسی ایشن کے مقامی راہنما ذیشان بھی شریک تھے۔
پارس جان نے بحث کا آغاز اشتراکیت کے حوالے سے ماضی بعید کے فلسفیوں سے کیا۔ یوٹوپیائی سوشلزم اور سائنسی سوشلزم کا فرق بتایااور غلام داری سے جاگیرداری اور پھر سرمایہ داری کی طرف انسانی سفر پر روشنی ڈالی۔ سوشلسٹ سماج کے اقدار اور معیار اور نجی ملکیت کے خاتمے کے سماج، سیاست اور فرد پہ پڑنے والے اثرات سے آگاہ کیا۔ بحث کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے انھوں نے سرمایہ داری نظام کی تاریخی زوال پذیری پر بات کی اور کہا کہ 2008ء کے مالیاتی انہدام کے بعد عالمی سرمایہ داری کے جس بحران کا آغاز ہوا تھا اس سے نکلنے کا سرمایہ داروں کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا اور سرمایہ داری ایک اور عالمی معاشی بحران کے دہانے پر کھڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسانیت کو اس ظلم و بربریت سے نجات دلانے کے لئے سوشلزم کے لئے جدوجہد کو تیز کیا جائے۔اس کے بعد آصف لاشاری، ڈاکٹر صدیق طاہر، قمر شیرازی، عدنان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے بحث کو آگے بڑھایا اور آخر میں پارس جان نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بحث کو سمیٹا۔ انٹرنیشنل گا کر سکول کا اختتام کیا گیا۔