|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|
پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن سول ہسپتال یونٹ کے جنرل سیکرٹری صاحب جان کاکڑ ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری یاسر میر اور محمد طارق کاکڑ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پیرامیڈیکس کے بنیادی مطالبات جن میں رسک الاؤنس، سروس سٹرکچر اور اپ گریڈیشن کئی وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود حاصل نہیں ہوئے۔
موجودہ صوبائی حکومت اور بالخصوص صوبائی وزیرصحت نے 2014ء میں ایک پریس کانفرنس میں سارے مطالبات منظور کروانے کا وعدہ کیا تھا جو کہ آج تک وعدہ ہی رہا ہے۔ اس کے بعد مجبور ہو کر 2017ء میں پیرامیڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن بلوچستان نے تاریخی احتجاجی تحریک چلائی جس میں صوبے بھر سے لانگ مارچ ہوا اور پھر 55 دن پر مشتمل احتجاجی دھرنا شامل تھا۔ وزیراعلی بلوچستان کے خصوصی معاونین میرعبدالرحمان زہری، میرسیف اللہ زہری اور علاؤالدین کاکڑ نے وزیراعلی کی ہدایات پر پیرامیڈیکس کے تمام جائز مطالبات حل کرنیکی یقین دہانی کرائی جس کے بعد پیرامیڈیکس نے صوبائی احتجاج ختم کیا۔مگر دو مہینے گزر جانے کے باوجود تاحال کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ،صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیراعلی کی خصوصی کمیٹی سے اپیل کی کہ غریب ملازمین کے منظور کردہ جائز مطالبات کے نوٹیفیکیشن کا فی الفور اجراء کیا جائے۔ اگر اجراء نہ ہوا تو ہم دوبارہ احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔