پشتون تحفظ تحریک کے کارکنان کی گرفتاریوں اور مقدمات کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس|

نقیب اللہ محسود کے بہیمانہ قتل کے بعد پشتون علاقوں بالخصوص فاٹا میں جاری ریاستی جبر اور قومی جبر کے خلاف ابھرنے والی پشتون تحفظ تحریک تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔کوئٹہ کے عظیم الشان جلسے کے بعد 8اپریل کوپشاور میں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ریاستی جبرکے خلاف اس ابھرتی تحریک کو ملنے والی عوامی حمایت سے ریاستی ادارے خوف اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں جس کے بعد سے تحریک کے رہنماؤں اور کارکنان کوگرفتار، جبری غائب اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہیں۔ ریاستی اداروں کی اس غنڈہ گردی اور بدمعاشی کے خلاف گذشتہ روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کو منظم کیا گیا جس میں طلبہ، نوجوانوں اور سیاسی وسماجی کارکنان نے بھرپور شرکت کی۔

پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکنان نے کراچی، کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد اور لوئر دیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کی اور اس موقع پر پی وائے اے کے کارکنان نے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے اس ریاستی غنڈہ گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔ پی وائے اے کے کارکنان نے کہا کہ اس تحریک کو ملک اور خطے کے دیگر محکوم طبقات اور اقوام کے ساتھ طبقاتی بنیادوں پر جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ غلیظ سامراجی ریاست کبھی بھی محکوم قومیتوں کو حقوق نہیں دے سکتی اور نہ ہی اپنی سامراجی روش چھوڑ سکتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک ٹھوس طبقاتی پروگرام کے ساتھ اس ظالم ریاست کے خاتمے کی جدوجہد کی جائے۔

لاہور

لاہور میں ہونے والے مظاہرے سے پروگریسو یوتھ الائنس سے زین العابدین خطاب کرتے ہوئے

کراچی

پروگریسو یوتھ الائنس سے جلال جان پی وائے اے کا لیف لیٹ تقسیم کرتے ہوئے

کوئٹہ

اسلام آباد

چکدرہ۔لوئر دیر

پشاور

فوٹو۔وائس آف امریکہ اردو

سوات

متعلقہ: 

پشتون لانگ مارچ: ریاستی جبر کے خلاف پشتون عوام کا پھیلتا ہوا آتش فشاں

پشتونوں پرقومی جبر کیخلاف بغاوت کا آغاز!

پشتونوں پر قومی جبرکیخلاف تحریک؛ سوشلسٹ انقلاب ہی راہِ نجات ہے!

Comments are closed.