رپورٹ: |ریڈ ورکرز فرنٹ، ملتان|
نرسنگ سپرنٹنڈنٹ نشتر ہسپتال کے جبر کے خلاف ینگ نرسز کی جدوجہد بالآخر کامیابی سے ہمکنار ہو گئی اور نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کوکب ناہید کے تبادلے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیاہے۔
نشتر ہسپتال ملتان کی نرسوں کا نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کوکب ناہید کے خلاف احتجاج چھٹے روز بھی جاری رہا،جس میں نشتر ہسپتال کی نرسوں کے علاوہ چلڈرن ہسپتال سے بھی نرسز نے شرکت کی۔جمعے کی صبح جب نرسز ایمرجنسی بند کرانے کے لیے گئیں تو ایم ایس نشتر ہسپتال نے نہتی نرسز پر تشدد کروانے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔ دھرنا صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک شدید ترین گرمی کے باوجود نہ صرف جاری رہا بلکہ اس کا مجموعی مزاج بھی موسم سے کم گرم نہ تھا۔نرسز کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گی، چاہے انہیں جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔ دھرنے کے دوران کئی افواہیں پھیلا کر مورال کو توڑنے کی کوششیں بھی کی گئی لیکن یہ ہتھکنڈا بھی احتجاج ختم کرانے میں ناکام رہا۔پہلے یہ افواہ اڑائی گئی کہ نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کوکب ناہید کا ٹرانسفرلیٹر ایم ایس کو موصول ہو چکا ہے، لیکن وہ اس پر عمل در آمد نہیں کررہا، مطالبہ تو چونکہ پورا ہوگیا ہے سو احتجاج ختم کر دیں ۔ اسی طرح انکوائری کمیٹی کے سامنے اپنے مسائل بیان کرکے انہیں حل کروانے کے لئے دباؤ ڈلوایا گیا جسے نرسز نے مسترد کر دیا کیونکہ اس کمیٹی میں زیادہ تر لوگ نرسز کی رائے کے بر خلاف ،ایم ایس کی مرضی کے مطابق رکھے جانے تھے۔
زیادہ تر نرسز کی کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے ایم ایس ،جو کہ کوکب ناہید کی مکمل پشت پنا ہی کرتا چلا آ رہا تھا، نے کام چلائے رکھنے کی خاطر اچانک سے نئی بھرتیاں شروع کر دیں، جو اس مشکل ادارے کو سنبھالنے میں مکمل طور ناکام گئیں۔ اس کے علاوہ کوکب ناہید نرسنگ سٹوڈنٹس کوزبردستی وردیاں پہنوا کر اپنے حق میں مصنوعی احتجاج بھی کروا تی رہی، تاکہ اپنی بچی کچھی ساکھ کو برباد ہونے سے بچا سکے۔دوسری طرف ہڑتالی نرسوں کو سنگین تنائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دی جا رہی تھیں۔ لیکن یہ سب حرکتیں نرسوں کو کمزور کرنے کی بجائے انہیں مزید مشتعل کر رہی تھیں۔ وائی این اے کی قیادت کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کسی بھی ساتھی پر کبھی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گی۔
جمعے کے روز دھرنے سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن(YDA) کی ملتان کی قیادت نے آ کر اظہار یکجہتی کیا اور نرسز کے جذبے کو بھی سراہا۔ان کا کہنا تھا کہ لمبے عرصے سے پنجاب حکومت محکمہ صحت کو برباد کرنے پر تلی ہے جس کے خلاف YDA نے بھر پور مزاحمت کی ہے اور جسے وہ جاری رکھیں گے۔ YDA نے احتجاجی نرسوں کے لیے ٹھنڈے پانی کا انتظام بھی کروایا ۔ اور کہا کہYDA اس لڑائی میں مکمل آپ کے ساتھ ہے۔
ہفتے کی شب کو ایم ایس اور سپرنٹنڈنٹ نے ہاسٹل جا کر نرسوں سے الجھنے کی کوشش کی تو اس پر وہ مزید مشتعل ہو گئیں اور رات کو احتجاج شروع کردیا جو کہ رات ایک بجے تک جاری رہا۔ اگلے دن چھٹی کے باوجود نرسوں نے ایک بار پھر نشتر چوک کا گھیراؤ کیا۔ ہفتے کے دن ڈائریکٹر جنرل نرسنگ مسائل پر مذاکرات کرنے کے لیے لاہور سے تشریف لائی اور دن بھر کے مذاکرات کے بعد انہوں نے اعتراف کیا کہ مسائل حقیقی نوعیت کے ہیں اور ا ن کا فی الفور صد باب کیا جائے گا لیکن سپرنٹنڈنٹ کا تبادلہ نہیں ہو سکتا ، نشتر میں رہتے ہوئے اسے اس پوسٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔ اس حل کو نرسز نے مسترد کر دیا کیونکہ کچھ عرصے بعد اس نے پروموٹ ہو کر واپس اس عہدے پر آ جانا تھا۔ ہفتے کی شب ایم ایس اور سپرنٹنڈنٹ کی حرکت نے صورتحال کو واضح کر دیا اور بالآخر اتوار کو سپرنٹنڈنٹ کے تبادلے کا توٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔ ایک ہفتے میں انکوائری کمیٹی تحقیقات کر کے کوکب ناہید کی پوسٹنگ کسی اور شہر کر دے گی۔ اس اعلان کے بعد دھول کی تھاپ پر رقص کیا گیا۔ان دنوں میں ریڈ ورکر ز فرنٹ(RWF) کے نمائندے مسلسل احتجاج میں شریک رہے اور مختلف مواقعوں پر تقاریر بھی کی گئیں، جس میں لڑائی کو بہتر طریقے سے آگے بڑھانے اور دیگر اداروں میں ہونے والی لڑائیوں پر بات رکھی گئی۔ اس دوران ’’ورکرنامہ‘‘ بھی فروخت کیا گیا، اور اس کی اشاعت کے عزائم کو نرسز نے خوب سراہا۔مستقبل میں نرسز کے دیگر اہم مسائل پر جدوجہد کی تیاری کے لیے ینگ نرسز ایسوسی ایشن(YNA) کے ساتھ کام کیا جائے گا۔