|رپوٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، ملتان|
یکم مئی، مزدورں کا عالمی دن پوری دنیا میں پرجوش انداز میں منایا جاتاہے۔ محنت کش طبقہ ہرسال اپنی عظیم روایات کو پوری دنیا میں ہڑتالوں،احتجاجی جلوسوں اورمظاہروں کی شکل میں دہراتا ہے اور حکمران طبقے کے شعور میں بار بار یہ احساس دلاتا ہے کہ اس نظام کو چلانے والا طبقہ اس نظام کو روک بھی سکتا ہے اور یہ تختہ دار ہمیشہ قائم نہیں رہنے والا ہے۔ 2018ء کا یوم مئی تاریخی اہمیت کا حامل ہے ،جہاں سرما یہ داری اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے وہیں پر اس مرتے ہوئے نظام میں نئے نظام کے بیج انقلابی تحریکوں کی شکل میں پوری دنیا میں جنم لے چکے ہیں۔ ایسے میں مزدوروں کا عالمی دن عالمی محنت کش طبقے کی تحریک میں جڑت کا سبب بن رہا ہے۔ اس عہد میں تمام تر پرانی روایتی پارٹیاں تاریخ کے کوڑے دان کی زینت بن چکی ہیں وہیں محنت کش طبقہ نئی انقلابی پارٹیوں کی طرف جا رہا ہے۔جہاں پوری دنیا میں یہ دن منایا جا رہا ہے وہیں پاکستان میں بھی محنت کش طبقہ کروٹ بدلنے کی طرف جا رہا ہے جس میں 2018ء کا یوم مئی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔یوم مئی کے سلسلے میں ہرشہر میں احتجاجی ریلیاں، سیمینا ر اور مختلف پروگرام منعقد کئے گے ۔
ملتان میں بھی ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کی جانب سے ’’نجکاری، اجرتوں میں اضافہ،مستقل روزگار، ٹھیکیداری کے خاتمہ سے نجات کا واحد راستہ ’ ملک گیرعام ہڑتال‘‘ کے عنوان سے ملتان پریس کلب میں تقریب کا انعقاد کیا جانا تھا جس کے لئے تیاریاں مکمل تھیں۔ مگر ملتان پریس کلب انتظامیہ کی طرف سے’’ نامعلوم وجوہات ‘‘کی بنیاد پر پروگرام سے چند گھنٹے پہلے ہال کی بکنگ منسوخ کردی گئی۔ جب ریڈورکرز فرنٹ کے ساتھیوں نے وجوہات واضح کرنے کا دباؤ ڈالا تو بتایا گیا کہ ہمیں اوپر سے حکم آیا ہے کہ پریس کلب میں یوم مئی کی تقریبات سمیت دیگر تمام تقریبات بھی نہیں ہوں گی۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ یوم مئی کے سلسلے میں کسی پروگرام کو سیکیورٹی وجوہات پر روکا گیا ہو۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ریڈ ورکرز فرنٹ پر مخصوص سیاسی حملہ ہے کیونکہ یوم مئی پر ملتان پریس کلب میں ایک نجی پریس کانفرنس کی کی گئی اور پریس کلب کے سامنے بہت ساری احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں مگر’’ سیکیورٹی وجوہات‘‘ صرف ریڈ روکرز فرنٹ کے پروگرام کے لیے تھیں جو کوئی اتفاق نہیں ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ پچھلے طویل عرصے سے ملتان میں مزدوروں کو سنجیدگی کے ساتھ حقیقی بنیادوں پر ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس میں ہمیں خاطرخواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے اور حالیہ عرصے میں شہر میں اٹھنے والی تمام تر مزدور تحریکوں میں ریڈ ورکرز فرنٹ کا اہم اور ناقابل فراموش کردار ہا ہے اور مزدوروں میں ریڈورکرز فرنٹ کا ایک سنجیدہ سیاسی چہرہ ابھرا ہے اور اس کے علاوہ حال ہی میں ریاستی اداروں کی جانب سے ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی آرگنائزر آفتاب اشرف سمیت دیگر ساتھیوں کو سندھ رینجرز کی جانب سے غیر قانونی طور پراغواہ کر کے شدیدجسمانی و نفسیا تی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اورنجکاری، دہشتگردی، قومی جبر،ریاستی جبراور سرمایہ داری کے خلاف آواز بلند کرنے کی صورت میں شدید نقصانات پہنچانے کی دھمکی دی گئی۔ یہ عمل اس خستہ ریاست کے خوف کی غمازی کرتا ہے اور یہ ریاست ظلم کے خلاف اٹھنے والی کسی بھی آواز کو جبراً خاموش کرانے پر تلی ہوئی ہے۔ ان تمام تر دھمکیوں کے باوجود ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے پورے ملک میں احتجاجی پروگرام اورریلیاں نکالی گئیں اور محنت کشوں کے تمام پروگراموں میں لیف لیٹ کے ذریعہ ’’ملک گیرعام ہڑتال ‘‘ کا پروگرام پہنچایا گیا۔
تقریب کے منسوخ ہونے کے بعد یہ طے پایا کہ 6بجے ملتان پریس کلب کے سامنے اسی بینر کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں مختلف اداروں سے مزدوروں اور ٹریڈ یونینز نے شرکت کی جس میں ایس ۔ای۔ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن پنجاب، آل پاکستان پیرامیڈکل اسٹاف ایسوسی ایشن پنجاب، آ ل پاکستان لیبریونین ملتان، لیڈی ہیلتھ ورکرز سٹاف ایسوسی ایشن ملتان کے نمائندگان نے شرکت کی جس میں جمیل احمد سبحانی، محمد یوسف نون، مقصود گجر، میڈم رخسانہ سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اس کے علاوہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ، ایمرسن کالج اورنمل یونیورسٹی سے طلبہ نے بھی شرکت کی۔ مظاہرے میں نجکاری، ٹھیکیداری، مہنگائی اورسرمایہ داری کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ ’مزدور اتحاد زندباد‘ سمیت ا نقلابی نعروں کو بلند کیا گیا۔ مظاہرے کے اختتام پر ریڈورکرز فرنٹ ملتان کے آرگنائزر راول اسد نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک گیر عام ہڑتال کی اہمیت پر بات کی اور تمام شرکا کا اس خوف اور جبر کے ماحول میں بھی ریلی میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے عام ہڑتال کے پیغام کو ہر فیکٹری اور سرکاری ادارے تک پھیلانے کا عزم کیا۔
اس کے علاوہ یوم مئی پر پریس کلب کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور جلسوں میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے ساتھیوں نے پمفلٹ اور ورکرنامہ (مزدوروں کا ماہانہ اخبار) کے ساتھ بھرپورمداخلت کی اور عام ہڑتال کے پیغام کو ان تک پہنچایا۔