|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، مٹھی|
چند روز قبل مٹھی شہر، ضلع تھرپارکر میں بھیل برادری نے دو دن زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں دو ہزار سے زائد لوگ شریک ہوئے جن میں اکثریت محنت کش خواتین کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق تنازعہ مٹھی شہر کے قریب گاؤں مالنہور میں واقع خانجی بستی کی زمین پر ہوا۔ بستی کے نزدیک سڑک کے دوسری طرف بااثر و دولت مند ٹھکر برادری کے گھر ہیں۔ بستی میں مزدور پیشہ بھیل برادری گذشتہ 6 سالوں سے مکین ہے مگر کچھ عرصہ پہلے ٹھکر برادری نے سیاسی اثر و رسوخ کی بنا پر بستی کی زمین پر آٹے کی چکی بنا کے تنازعہ کا آغاز کیااور بھیل برادری کے محنت کشوں کی طرف سے مزاحمت ہونے پر پرتشدد طریقے سے بستی پر چڑھائی کر دی۔ علاقے میں بارسوخ ہونے کی وجہ سے وہاں کے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر بستی کو بلڈوز کرکے کئی گھروں کو مسمار کردیا گیا اور بستی کے کئی لوگوں پر جھوٹے کیس درج کئے گئے۔ مختلف حربوں سے پوری بستی کو ہراساں کیا گیا اور علاقے کے درخت بھی فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کی ملی بھگت سے کٹوا دیے گئے۔
دوسری جانب نام نہاد سیاسی لیڈران معاملے کو ذاتی دشمنی کا رنگ دے کراس سارے ظلم کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کہیں سے انصاف نہ ملنے پر پوری بستی سراپا احتجاج بن گئی اور مٹھی شہر میں دو دنوں تک زبردست احتجاج کیا گیا جس میں محنت کش خواتین نے ہر اول کردار ادا کیا۔ مظاہرین نے انتظامیہ کیخلاف سخت نعرے بازی کی اور بلند سیاسی شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرے میں عوام دشمن پاور پالیٹکس کرنے والی سیاسی پارٹیوں کی مداخلت کو بھی ناکام بنا دیا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ اس دور افتادہ علاقے کے محنت کش عوام کی جدوجہد کی بھر پور حمایت کرتا ہے اور ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔