|رپورٹ:ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان|
30 اکتوبر کو سی اینڈ ڈبلیو کمپلیکس کے لیبر ہال میں ریڈورکرزفرنٹ اور پروگریسیو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام بالشویک انقلاب کی 101 ویں سالگرہ کے موقع پر نجکاری کیخلاف سیمینار کا انعقاد ہوا۔ اس سیمینار کے انعقاد میں پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین نے خصوصی تعاون کیا۔ سیمینار میں مختلف شعبوں اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے محنت کشوں کے نمائندوں اور طلبہ نے شرکت کی۔ سیمینار کی صدارت ریڈورکرزفرنٹ بلوچستان کے آرگنائزر کریم پرھر نے کی، تقریب کے مہمانِ خاص ریڈورکرزفرنٹ کے مرکزی رہنماء آدم پال تھے، جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ولی خان نے ادا کئے۔
سیمینار کے افتتاحی کلمات پروگریسیویوتھ الائنس بلوچستان کے صوبائی صدر خالد مندوخیل نے ادا کیے، جس میں انہوں نے سب سے پہلے آئے ہوئے محنت کشوں اور نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے 1917ء میں روس کے مزدور انقلاب کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ آج سے ٹھیک 101 سال پہلے روس میں لینن اور ٹراٹسکی کی بالشویک قیادت میں انسانی تاریخ کا ایک عظیم ترین واقعہ رونما ہوا جس نے 1871ء کے پیرس کمیون کے بعد ایک کامیاب ترین مزدور ریاست کی بنیاد رکھی۔ اسکے علاوہ انہوں نے بالشویک انقلاب کے لئے محنت کشوں کی جدوجہد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ جبکہ موجودہ دور میں حکمران طبقات کی جانب سے محنت کش عوام پر جاری حملوں میں نجکاری اور اسکے سماج پر مضمرات پر بات کی۔ تقریب میں آئے ہوئے وکیل رہنماء نصرت افغانی نے اپنی بات کا آغاز محنت کش طبقے کے نظرئیے کے حوالے سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ محنت کش طبقہ غیر جانبدار نہیں ہوسکتا، یاتو سرمایہ دار طبقے کے ساتھ ہوگا یا مزدور طبقے کیساتھ۔ اسکے علاوہ انہوں نے انقلابِ روس پر مفصل بات رکھی۔ جبکہ تقریر کے آخر میں انہوں نے ریڈورکرزفرنٹ کی کاوشوں کو سراہا اور انہوں نے موجودہ نظام اور محنت کش طبقے کی جدوجہد پر روشنی ڈالی۔
نرسز ایسوسی ایشن بلوچستان کے جنرل سیکرٹری ریاض لوئس نے سب سے پہلے ریڈورکرزفرنٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ریڈورکرزفرنٹ کی ایسی سنجیدہ کاوش قابلِ ستائش ہے جنہوں نے ہروقت مزدور طبقے کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اسکے علاوہ انہوں نے نرسز کے مسائل اور جدوجہد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ رزاق غورزنگ نے بالشویک انقلاب کے حوالے سے مفصل بات رکھی جبکہ آج کے محنت کش طبقے کے مسائل اور جدوجہد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر اس وقت محنت کش طبقہ ہر طرف سے معاشی اور جمہوری حملوں کی زد میں ہے اور ان مسائل اور تکالیف سے نکلنے کا راستہ طبقاتی جڑت کے ذریعے مزدور سیاست کا اہم نکتہ عام ہڑتال کا ہے جسکو اس وقت بروئے کار لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسکے بعد آل بلوچستان کلریکل اینڈ ٹیکنیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری شمس کاکڑ نے ریڈورکرزفرنٹ کے کاوشوں کو نہ صرف سراہا بلکہ انہوں نے کہا کہ اس وقت ریڈورکرزفرنٹ کے جیسے سیاسی پلیٹ فارم کی محنت کشوں کو ضرورت ہے، جوکہ محنت کشوں کے مسائل کو مزدوروں کے سیاسی اور نظریاتی جدوجہد کے ذریعے حتمی انجام تک پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے پروگراموں کی اس وقت محنت کش طبقے کو بہت ضرورت ہے۔
پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صدر قاسم خان نے روس کے مزدور انقلاب کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج کے اس ظالم نظام کے اندر ہمارا مقصد صرف معاشی مطالبات تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ سماج کی تبدیلی کے حوالے سے محنت کش طبقے کو اب سوچنا پڑے گا کیونکہ اس نظام کے سرمایہ دار اور جاگیردار لٹیرے محنت کش طبقے کو ہروقت قربانی کا بکرا بناتے ہیں جبکہ خود عیاشی کرتے ہیں۔ انہوں نے سماج کے بنیادی مسائل جن میں گیس، بجلی، پانی، صحت، روزگار اور تعلیم کے حوالے سے بات کی کہ موجودہ حکمران جب ہمیں یہ بنیادی سہولیات نہیں دے سکتے تو ان سے ہم مزید کس چیز کی توقع کرینگے۔ اسکے علاوہ انہوں نے محنت کش طبقے کے مسائل کے حوالے سے عام ہڑتال کی تجویز کو نہ صرف سراہا بلکہ کہا کہ ہم اس سلسلے میں دیگر مزدور یونینز اور سماج کے دیگر مظلوم طبقات سے رابطہ کرینگے اور اس سلسلے میں ایک اہم اقدام اٹھانے کی طرف جائینگے۔
تقریب کے مہمانِ خاص آدم پال نے سب سے پہلے پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے 190 دن کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ایسی تحریکوں کے حوالے سے بلوچستان سے باہر ذکر سننے کو نہیں ملتا، جبکہ پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کی تحریک محنت کش طبقے کی سیاست کو زندہ رکھنے کی ایک بہت بڑی کاوش تھی۔ انہوں نے سیمینار کے موضوع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان کی موجودہ معاشی اور سیاسی بحران پر تفصیل سے بات کی۔ اسکے علاوہ محنت کش طبقے کیساتھ ہونے والے مظالم اور استحصال پر روشنی ڈالی۔ آخر میں بالشویک انقلاب کے حوالے سے مفصل بات کرتے ہوئے کہا کہ بالشویک قیادت نے انقلابِ روس کی کامیابی کے بعد ایک ایسی مزدور ریاست کی بنیاد رکھی جہاں پر جمہوری، سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل کو حل کرنے کیساتھ ہرقسم کے تعصبات سے پاک سماج کی بنیاد ڈالی۔ تقریر کے آخر میں انہوں نے مزدور سیاست کے لیے حتمی طور پر نظرئیے کی ضرورت پر بحث کی۔ تقریب کے آخر میں صدر مجلس کریم پرھر نے آئے ہوئے محنت کشوں بالخصوص پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کی قیادت اور دوسرے مزدوروں سمیت نوجوانوں اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم محنت کش طبقے کی جدوجہد میں ریڈورکرزفرنٹ کے پلیٹ فارم سے ہروقت ہراول دستے کا کردار ادا کرینگے اور بالخصوص نجکاری کیخلاف نااہل حکمرانوں کیخلاف جدوجہد کو پورے پاکستان میں منظم کریں گے۔ یوں ان الفاظ پر اس کامیاب سیمینار کا اختتام ہوا۔