رپورٹ: فضیل اصغر
یوم مئی پر ریڈ ورکر فرنٹ(RWF) کی قیادت میں سپر میلاد چوک سے پریس کلب لودھراں تک ریلی نکالی گئی جس میں مزدور تنظیموں اور لودھراں کے شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے بیروزگاری، مزدوروں کے مسائل اورقومی اداروں کی نجکاری کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ریلی میں ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) سے جلیل الرحمن منگلا ، ڈاکٹر یاسر ، ڈاکٹر ایچ ایم تقی، جاوید بلوچ، چوہدری نورالحسن گجر، راؤ اسماعیل ایڈوکیٹ، واپڈا ہائیڈرویونین سے فیاض خان بلوچ،اخلاق پپو، کسان اتحاد سے شیخ دلدار حسین، اور دیگر مزدور رہنماؤں نے شرکت کی ریلی میں قراردادیں پیش کی گئیں جس میں کہا گیا کہ حکومت نجکاری کی پالیسی ترک کرے اور قومی اداروں کی اونے پونے فروخت بند کرے اور ان اداروں میں کام کرنیوالے مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سلو لائن ورکرز یونین رجسٹرڈ ٹیکسٹائل ملز لودھراں کے برطرف مزدوروں کو فی الفور بحال کیا جائے۔ حکومت ٹھیکے داری نظام ختم کر کے تمام مزدوروں کے لئے مستقل روزگار، سوشل سیکورٹی کارڈز EOBIاور کم از کم تنخواہ پر عمل درآمد کرائے۔ کم از کم تنخواہ کو 13 ہزار سے بڑھا کر ایک تولہ سونے کے برابر مقرر کیا جائے ۔حکومت زرعی زبوں حالی کو ختم کرنے کے لیے کیمیائی بیجوں، کھادوں ، سپرے اور دوسرے زرعی آلات کو سستا کیا جائے۔ حکومت زرعی اجناس کی قیمتیں مقرر کر نے کے لیے کسانوں کو ان اداروں میں شامل کر ے اور کسانوں کے لیے باردانہ فراہم کیا جائے ۔