رپورٹ: | خالد جمالی |
یوم مئی پر دادو شہر میں شکاگو کے شہید مزدوروں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کی لئے ریلی اور جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کے لئے شہر اور گرد ونواح کے مزدور اپنی اپنی ٹریڈ یونینز کے ہمراہ اورمختلف مزدور تنظیمیں ہائی ویز لیبر ہال میں اکٹھی ہوئیں جن میں ہائی ویز ورکس اینڈ سروسز ایمپلائیز یونین، آل پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن، آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکس فیڈریشن، میونسپل ایمپلائیز یونین، پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن، ایپکا، رکشہ یونین، پی۔ٹی۔یو۔ڈی۔سی اور ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کے کارکن شامل تھے۔ ریلی ہائی ویز لیبر ہال سے پرجوش نعروں کے ساتھ شروع ہوئی۔ ریلی کے شرکاء شکاگو کے شہید مزدوروں کو سرخ سلام، مزدور مزدور بھائی بھائی، آزادی آزادی بیروزگاری سے آزادی، لال سلام لال سلام مزدورو تم کو لال سلام ، لڑیں گے جیتیں گے؛ کے نعرے لگا رہے تھے۔
ریلی شہر کے بیچ سے گزرتی ہوئی سینما چوک سے ہوکر لطیف لیبر ہال پہنچی جہاں پر جلسے کا پنڈال لگا ہوا تھا۔ جلسے میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض امین جمالی نے ادا کئے۔ استقبالیہ کے بعد واپڈا کے رہنما ضمیر کوریجو نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج مزدوروں کے حالات 1886ء سے بھی بدتر ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج تمام تفریقیں بھلاتے ہوئے ایک ہو کر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ رکشہ یونین کے رہنما عباس علی وگھیو نے کہا کہ ہماری جدوجہد کا مقصد عام آدمی کی زندگی کے حالات کو تبدیل کرناہے۔ واپڈا ہائیڈرو یونین کے رہنما عبدالحمید جمالی نے کہا کہ جو کام کرتا ہے اس کو اس کا حق بھی ملنا چاہئے۔ ہماری تاریخ جدوجہدوں سے بھری ہوئی ہے شاہ عنایت شہید کی جدوجہد ایک عظیم مثال ہے۔ انھوں نے شکاگو کے شہداء کی جدوجہد پر بات کرتے ہوئے ایک ہوکر جدوجہدکرنے کی تلقین کی۔ دادو کے مشہور مزدور شاعر عاشق دادوی نے مزدوروں کے حالات پہ انقلابی نظم سنائی۔ میونسپل کے رہنما بشیر احمد سولنگی نے شکاگو کے شہید مزدوروں کو لال سلام پیش کیا۔ واپڈا کے وریل میرانی نے حکومت پہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکٹ یونینز بنوا کر مزدوروں کو آپس میں لڑواتی ہے۔ انھوں نے کہا ہم کسی بھی حکومتی ادارے کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔’’ آؤ نجکاری کے خلاف مل کر لڑیں‘‘۔ واپڈا ہائیڈرو یونین کے زونل رہنما نظیر احمد پنہور نے شکاگو کے شہداء کو لال سلام پیش کیا اور ایکتا کا کہا۔جلسے کے صدارتی خطاب میں ہائی ویز ایمپلائیز یونین کے رہنما محمد موریل پنہور نے کہا کہ ہم شکاگو کے مزدوروں کا دیا ہوا درس یاد کر کے اس پہ چلیں تو ہماری فتح یقینی ہے۔حکمران ہماری محنت پہ جونک کی طرح پل رہے ہیں۔ اور اگر محنت کش اپنا حق مانگین تو ریاست محنت کشوں کے خلاف سخت جبر پہ اتر آتی ہے اور سرمایہ دار جو لوٹ مار کرتے ہیں تو یہی ریاست ان درندوں کی حفاظت کرتی ہے۔ سماج کا اصلی مالک محنت کش مزدور طبقہ ہے۔ محنت کش طبقے کو سرمایہ داری کے خلاف فیصلہ کن لڑائی لڑنی ہوگی۔ شکاگو کے شہداء کی جدوجہد پر محمد خان ملاح، اعظم چھنکو، انور اور دوسرے لوگوں نے بھی بات کی۔ انقلابی جذبے کے ساتھ جلسے کا اختتام ہوا۔