|رپورٹ: کریم پرہر|
یومِ مئی کے موقع پر کوئٹہ میں پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے زیر اہتمام محنت کشوں کا جلسہ منعقد ہوا جس میں پاکستان لیبر فیڈریشن، بلوچستان لیبر فیڈریشن، بی ڈی اے ایمپلائز یونین، ایریگیشن ایمپلائز یونین، پاور اینڈ ورکس ڈویلپمنٹ ایمپلائز یونین، سی اینڈ ڈبلیو ایمپلائز یونین، بی اینڈ آر ایمپلائز یونین، پوسٹ آفس یونین، ریڈ ورکرز فرنٹ، نادرا ایمپلائز یونین، حبیب اللہ کوسٹل ایمپلائز یونین اور دیگر مزدور یونینز کے محنت کشوں نے شرکت کی۔
جلسے میں آنے کیلئے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے محنت کشوں نے اپنے اپنے اداروں سے ریلیاں نکالیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے پی ڈبلیو ڈی کے محنت کشوں کی ریلی میں اپنے بینر تلے شرکت کی۔ ریلی وائٹ روڈ پر آتےہوئے جی پی او آفس اور پھر لیاقت پارک میں آ کر جلسے میں شامل ہو گئی۔ جلسے میں مختلف یونینز کے محنت کشوں کے ساتھ مل کر شدید نعرے بازی کی گئی۔
جلسے کا باقاعدہ آغازشکاگو کے شہداء کی جدوجہد کی یاد میں ایک منٹ خاموشی سے ہوا۔ جلسےمیں آئے ہوئے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن، ایک روایت کی طرح ہم یاد نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم 1886 کے محنت کشوں کی قُربانی اور جدوجہد کی کھوئی ہوئی کڑیاں ملانے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ مقررین نے مزید کہا کہ آج کا حکمران طبقہ، 1886 کے حکمرانوں سے زیادہ ظالم اور جابر ہے اور محنت کش کے اوقات روز بروز سخت سے سخت ہوتے جا رہے ہیں ،جس کی وجہ سے آئے دن ہم محنت کشوں کے احتجاج اور ہڑتال دیکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود حکمران طبقہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے۔ آج کے دن کی مناسبت سے ہم تجدیدِ عہد کرتے ہیں کہ ہم حکمرانوں کیلئے موت بن کر اُبھریں گے اور اپنی حاکمیت تک جد وجہد جاری رکھیں گے۔
جلسے میں ریڈورکرز فرنٹ کی نمائندگی کریم پرہر نے کی جبکہ فرنٹ کے کارکنان نے ورکرنامہ اور لال سلام بیچنے کے ساتھ ساتھ لیف لٹ بھی تقسیم کیا جسے بہت زیادہ پذیرائی ملی۔