|رپورٹ: مرکزی بیورو، ریڈ ورکرز فرنٹ|
دنیا بھر کی طرح پاکستان کے محنت کشوں نے بھی یوم مئی 2024ء ایک ایسے وقت میں منایا جب سرمایہ دارانہ نظام کا عالمی بحران مسلسل شدت اختیار کر رہا ہے اور کرۂ ارض کے ہر سماج کے سرمایہ دار حکمران طبقات اور ریاستیں اس بحران کا تمام تر بوجھ محنت کش طبقے کے کندھوں پر منتقل کرنے کے لئے ان پر دن رات معاشی، سیاسی اور سماجی حملے کر رہی ہیں۔ جس کے خلاف پھر محنت کش طبقے کی بڑھتی ہوئی مزاحمت بھی جاری ہے، جو کہیں ملک گیر عام ہڑتالوں کی صورت میں سامنے آرہی ہے تو کہیں انقلابی پوٹینشیل رکھنے والی احتجاجی تحریکوں کی صورت میں۔
اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ داری کا عالمی بحران جنگوں، خانہ جنگیوں، سامراجی قوتوں کی چپقلش اور خون ریزی کی شکل میں بھی اپنا اظہار کر رہا ہے جیسا کہ روس یوکرین جنگ اور پچھلے سات ماہ سے غزہ پر جاری اسرائیلی بربریت۔ مگر ان تمام کا خمیازہ بھی محنت کش عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ لیکن پھر اس سرمایہ دارانہ اور سامراجی خون ریزی کے خلاف بھی دنیا بھر میں محنت کشوں اور نوجوانوں کی زبردست مزاحمت جاری ہے جیسا کہ مغربی ممالک کے محنت کشوں کے اسرائیلی بربریت کے خلاف بڑے پیمانے کے احتجاجی مظاہرے اور یورپی اور امریکی یونیورسٹیوں کے طلبہ کی غزہ کے حق میں شاندار جنگ مخالف تحریک۔
ایسی بحرانی کیفیت میں پاکستان کی لاغر اور پسماندہ سرمایہ داری تو بالکل قریب المرگ ہو چکی ہے۔ مگر ملک کا معاشی و ریاستی بحران جتنا گہرا ہوتا جا رہا ہے، سرمایہ دار حکمران طبقہ اور ریاستی اشرافیہ اتنے ہی وحشی ہوتے جا رہے ہیں اور سامراجی عالمی مالیاتی اداروں اور اپنی منافع خوری کے لئے یہاں کی محنت کشوں کا معاشی قتل عام کر رہے ہیں۔
اس سب کے نتیجے میں آج پاکستان محنت کش طبقے کے لئے ایک دہکتی ہوئی جہنم بن چکا ہے اور غربت، مہنگائی، بیروزگاری، لاعلاجی، ناخواندی اور بے گھری پہلے کبھی نہ دیکھی گئی سطح تک پہنچ چکے ہیں۔ مگر دنیا بھر کے محنت کشوں کی طرح پاکستان کا محنت کش طبقہ بھی آئی ایم ایف کے غلام مزدور دشمن حکمرانوں کے دانت کھٹے کرنے کے لئے پر تول رہا ہے اور ایک بڑی لڑائی کے لئے تیار ہو رہا ہے۔ اسی حقیقت کا اظہار ہمیں 2024ء کے یوم مزدور پر بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کی ملک گیر سرگرمیاں
یوم مئی 2024ء کے موقع پر محنت کشوں کی ملک گیر تنظیم ریڈ ورکرز فرنٹ کے بینر تلے آزادانہ طور پر یا دیگر مزدور یونینزیا ایسو سی ایشنز کے ساتھ اشتراک میں ملک کے طول و عرض میں 25 شہروں میں زبردست سرگرمیوں کا انعقاد ہوا۔ جن میں کراچی، ٹنڈو آدم، نوشہروفیروز، ٹنڈو جان محمد، دڑو، ٹنڈو محمد خان، میر پور خاص، کوئٹہ، لورالائی، پشاور، بونیر، گلگت سٹی، راولاکوٹ، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، لودھراں، لاہور، روات (راولپنڈی)، فیصل آباد، بھکر، کند ھ کوٹ (کشمور)، محمد پور دیوان اور گوجرانوالہ شامل ہیں۔ جبکہ اس رپورٹ کے لکھے جانے تک واہ کینٹ اور حیدر آباد میں یوم مئی کے پروگرامز ہونا ابھی باقی تھے۔
اس کے علاوہ مختلف شہروں میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے ساتھیوں نے دیگر ٹریڈ یونینز اور مزدور ایسوسی ایشنز کی جانب سے منعقد ہونے والی بے شمار تقریبات، جلسوں اور ریلیوں میں بھی بھرپور شرکت کی اور تقاریر، نعرے بازی، لیف لیٹس کی تقسیم اور ”ماہانہ ورکرنامہ“ کی سیل کے ذریعے محنت کشوں تک اپنا انقلابی پیغام پہنچایا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے بینر تلے منعقد ہونے والی یوم مئی کی سرگرمیوں میں مزدور جلسے، ریلیاں، احتجاجی مظاہرے، سٹڈی سرکلز اور ادبی سرگرمیاں سب ہی شامل تھیں۔
کراچی میں لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں ایک مزدور ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں صنعتی محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کوئٹہ میں پاکستان ورکرز فیڈریشن کے اشتراک کے ساتھ ایک احتجاجی ریلی اور مزدور جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں عوامی اداروں کے محنت کش بڑی تعداد میں شامل ہوئے۔
بہاولپور میں پی ڈبلیو ڈی کے اشتراک کے ساتھ ایک زبردست مزدور ریلی نکالی گئی جس میں عوامی اداروں کے محنت کشوں کے ساتھ ساتھ نجی صنعتوں کے ورکرز نے بھی شرکت کی۔
ڈی جی خان میں پی ڈبلیو ڈی ہیڈ آفس میں ایک مزدور جلسے کا انعقاد کیا گیا۔
لاہور میں پریس کلب میں ایک نجکاری مخالف مزدور سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
روات انڈسٹریل ایریا میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں صنعتی مزدوروں نے شرکت کی۔
پشاور میں انڈسٹریل ایریا میں ایک احتجاجی مزدور ریلی نکالی گئی جس میں عوامی اداروں اور صنعتی محنت کشوں نے بھرپور شرکت کی۔
فیصل آباد میں پی ایم سی کالونی الائیڈ ہسپتال میں ایک مزدور پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
بھکر میں منعقد ہونے والے نجکاری مخالف مزدور سیمینار میں خاص طور پر شعبہ صحت اور تعلیم کے محنت کشوں نے بھرپور شرکت کی۔
راولاکوٹ شہرکے وسط میں نکالی جانے والی احتجاجی ریلی میں عوامی اداروں کے محنت کشوں اور اہل علاقہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
گلگت شہر میں پہلے ایک موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی جبکہ بعد ازاں اتحاد چوک پر ایک احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا جبکہ گوجرانوالہ میں یوم مئی کے حوالے سے ایک ادبی بیٹھک کی گئی۔
یوم مئی 2024ء کے موقع پر ریڈ ورکرز فرنٹ کے بینر تلے منعقد ہونے والی ان تمام سرگرمیوں میں جہاں ایک طرف محنت کشوں کی اجرتوں میں اضافے، روزگار کی مستقلی، ٹھیکیداری اور نجکاری کے خاتمے جیسے محنت کشوں کے فوری مطالبات پر زور دیا گیا وہیں یوم مئی کی تاریخ، سرمایہ دارانہ نظام کے عالمی و ملکی بحران، سامراج کے کردار، غزہ پر اسرائیلی بربریت، ایک کمیونسٹ انقلابی پارٹی کی ضرورت، محنت کشوں میں کمیونسٹ نظریات کی ترویج اور متبادل سوشلسٹ نظام و مزدور ریاست کے حوالے سے بھی بحث کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ مزدور تحریک کی موجودہ صورتحال بھی زیر بحث آئی اور مزدور جدوجہد کو آگے بڑھانے کے لئے ملک بھر کے محنت کشوں کے طبقاتی اتحاد کے قیام اور ایک ملک گیر عام ہڑتال کے لائحہ عمل کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔
ان تمام بحثوں کو محنت کشوں میں اتارنے کے لئے یوم مئی سے قبل اور ان سرگرمیوں کے دوران ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے شائع کردہ مختلف لیف لیٹس کو بڑی تعداد میں تقسیم کیا گیاجبکہ یوم مئی کی مناسبت سے ”ماہانہ ورکرنامہ“ کا خصوصی ایڈیشن بھی شائع کیا گیا۔ اس سب کے علاوہ یوم مئی کے لئے خصوصی طور پر 6000 پوسٹرز بھی شائع کئے گئے جنہیں ملک بھر کے 30 کے قریب شہروں میں چسپاں کیا گیا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے ساتھ ساتھ انقلابی کمیونسٹ نوجوانوں کی ملک گیر تنظیم پروگریسو یوتھ الائنس کے ساتھیوں نے بھی یوم مئی کی تمام سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان انقلابی نوجوانوں نے یوم مزدور کے موقع پر ایک انقلابی گیت ”سن لے تو“بھی تیار کیاجسے محنت کشوں اور طلبہ میں بے حد پذیرائی ملی۔
بحیثیت مجموعی یوم مئی 2024ء کی شاندار سرگرمیاں ملک کی مزدور تحریک اور ریڈ ورکرز فرنٹ کی بڑھوتری میں ایک سنگ میل ثابت ہو ں گی اور ہم شگاگو کے شہداء کے خون کے ساتھ عہد وفا نبھاتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم دنیا بھر سے سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور ایک عالمی سوشلسٹ سماج کے قیام تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔