|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، پشاور|
یکم مئی، عالمی یوم مزدور 2024ء کو ریڈ ورکرز فرنٹ نے پورے پاکستان میں ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے۔ اسی طرح پشاور میں بھی ریڈ ورکرز فرنٹ کے جانب سے لیبر کالونی کارخانوں میں ریلی منعقد کی گئی۔ جس میں میں انڈسٹریل ورکرز، ریلوے کے محنت کشوں اور طلبہ نے شرکت کی۔
اس ریلی کی تیاریوں کے سلسلے میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے ریلوے سٹیشن، پشاور یونیورسٹی، پشاور ٹاؤن، کارخانوں اور لیبر کالونی میں پوسٹرنگ کی، لیف لیٹ تقسیم کیے اور محنت کشوں کو ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔
پشاور سمیت خیبر پختونخواہ کے دوسرے شہروں جیسا کہ وانا (وزیرستان)، لوئر دیر، بونیر اور ملاکنڈ میں بھی یوم مئی کے پوسٹرز لگائے گئے۔
ریلی یکم مئی کودن 3 بجے لیبر کالونی سے شروع ہوئی اور کارخانوں چوک پرختم ہوئی۔ ریلی کے دوران محنت کشوں میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے لیف لیٹ تقسیم کیے گئے، آئی ایم ایف، مہنگائی، بے روزگاری اور نجکاری کی خلاف بھر پور نعرے لگائے گئے اور انقلابی گیت گائے گئے۔
کارخانوں چوک پر ریلی سے کامریڈ تیمور جان، کامریڈ صدام وزیر، کامریڈ صدیق جان، کامریڈسبز علی اور دیگر محنت کشوں اور طلبہ نے خطاب کیا۔
مقریرین نے شکاگو کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج سرمایہ درانہ نظام اور پاکستانی ریاست بد ترین معاشی بحران کا شکار ہے۔ کسی بھی سیاسی پارٹی کے پاس اس بحران سے نکلنے کا کوئی حل نہیں۔ تمام سیاسی پارٹیوں کے قائدین آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر قرض لینا ہی سب سے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں۔ لیکن ان’سخت شرائط‘ کے تحت حکمرانوں، سرمایہ داروں اور جاگیر داروں کو ٹیکس چھوٹ اور بیل آؤٹ پیکج دے کر نوازا جاتا ہے اور تعلیم و صحت کے بجٹ میں کٹوتی، مہنگائی، نجکاری اور ٹیکسوں میں بے تحاشہ اضافے کی صورت میں محنت کش طبقے پر حملے کئے جاتے ہیں۔
حکومت آئی ایم ایف کی ایما پر پنشن کا خاتمہ کر رہی ہے۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے۔ اس سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔
لہٰذا ان حملوں سے نجات کے لئے تمام سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹر کے ملازمین کو متحد ہو کر ایک ملک گیر عام ہڑتال کے ذریعے حکمرانوں اور آئی ایم ایف کی مزدور دشمن پالیسیوں کا مقابلہ کرنا ہوگااور محنت کشوں کو اپنے نظریات یعنی سوشلسٹ نظریات کے طرف لوٹنا ہوگا۔