|منجانب: مرکزی بیورو، ریڈ ورکرز فرنٹ|
سال 2021ء کا یوم مئی پاکستان میں ایک ایسی صورتحال میں منایا گیا جب کرونا وبا کی تیسری لہر پوری طرح ملک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی تھی۔ وبا کے کارن حکومت نے تمام اجتماعات اور جلسے جلوس پر پابندی عائد کر رکھی تھی لیکن درحقیقت اس پابندی کا اصل نشانہ محنت کشوں کے احتجاج تھے جبکہ مذہبی جماعتوں اور سرمایہ دارانہ سیاسی پارٹیوں کو ہر قسم کے اکٹھ کرنے کی کھلی چھوٹ حاصل تھی۔ تابڑ توڑ معاشی حملوں سے تنگ محنت کشوں کے کسی بھی احتجاج سے خوفزدہ حکومت نے وبائی صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے یوم مئی کی تقریبات اور جلسوں کو ایس او پیز فالو کرنے کی یقین دہانی کے باوجود منعقد ہونے سے روکنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور ٹریڈ یونین قیادتوں کی ایک بھاری اکثریت کے ”تعاون“ کے باعث ایسا کرنے میں کامیاب بھی رہی۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال یوم مئی پر ملک کی زیادہ تر بڑی ٹریڈ یونینز کی جانب سے یا تو یوم مئی کی تقریبات منعقد ہی نہیں کی گئیں یا پھر یہ دن علامتی طور پر منایا گیا۔
اس ساری صورتحال کو قبل از وقت بھانپتے ہوئے ریڈ ورکرز فرنٹ نے اس کمی کو پورا کرنے کے لئے اس سال یوم مئی کے حوالے سے ایک بڑی ملک گیر پوسٹر کمپئین کا آغاز کیا جس میں دس ہزار کے قریب پوسٹرز ملک کے طول و عرض میں واقع صنعتی علاقوں، پبلک سیکٹر اداروں اور چوکوں وچوراہوں پر لگائے گئے۔
اسی طرح یوم مئی سے قبل ”مزدور ٹی وی“ پر دو خصوصی پروگرامز نشر کئے گئے جن میں یوم مئی کی تاریخ اور موجودہ عالمی و ملکی صورتحال اور اس کے مزدور تحریک پر اثرات کے متعلق گفتگو کی گئی۔ ان دونوں پروگرامز کو بہت پزیرائی ملی اور پانچ ہزار سے زائد محنت کشوں اور ترقی پسند سیاسی کارکنان نے ان میں ہونے والی بحث کو دلچسپی سے سنا۔
30 اپریل کو ریڈ ورکرز فرنٹ کے زیر اہتمام ایک آن لائن ریلی کا انعقاد کیا گیا جسے مزدور ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔ ریلی میں واپڈا، ریلوے، کے ای ایس سی، پی ڈبلیو ڈی، ایپکا، اگیگا، لیڈی ہیلتھ ورکرز، پبلک و پرائیویٹ سکول ٹیچرز، میونسپلٹی، ریڈیو پاکستان، یونیورسٹی اساتذہ، اسٹیل ملز اور جنرل ٹائرز و دیگرنجی صنعتوں سے تعلق رکھنے والے یونین قائدین اور محنت کشوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تمام مقررین نے اجرتوں میں اضافے، روزگار کی مستقلی، نجکاری و ٹھیکیداری اور جبری برطرفیوں کے خاتمے جیسے مشترکہ مطالبات کے گرد متحدہو کر مشترکہ جدوجہد کرنے کی بھرپور حمایت کی اور مزدور اتحاد کی بڑھوتری میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کردار کو سراہا۔ اس آن لائن ریلی کو محنت کشوں کی جانب سے بھر پور پذیرائی ملی اور دس ہزار سے زائد افراد اس کے ناظرین و سامعین بنے۔
یکم مئی کو ملک بھر میں جہاں کہیں بھی یوم مئی کی تقریبات منعقد ہوئیں، ان میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان کی بھرپور شرکت رہی۔ اس سلسلے میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے تعاون سے ریلوے ڈیزل شیڈ لاہور میں ریلوے لیبر یونین کے زیر اہتمام ایک مختصر تقریب منعقد ہوئی جس میں لیبر یونین، ریل مزدور اتحاد اور آل پاکستان ریلوے ٹریڈ یونین گرینڈ الائنس کے مرکزی قائدین سمیت ریل مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور ریلوے کی مجوزہ نجکاری اور جبری برطرفیوں کے خلاف عید کے بعد ایک ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے خطاب کرتے ہوئے ریل مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ان کی جدوجہد میں شانہ بشانہ ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسی طرح بہاولپور میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے تعاون سے پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین نے ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جس میں شامل محنت کشوں نے آئی ایم ایف کے غلام حکمرانوں کی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔
لودھراں میں بھی ٹیچرز یونین اور اور دیگر محنت کش انجمنوں کے ساتھ مل کر ریڈ ورکرز فرنٹ کے زیر اہتمام یوم مئی کی تقریب کا انعقاد طے شدہ تھا لیکن ضلعی انتظامیہ نے عین موقع پر پہنچ کر ہال سیل کر دیا حالانکہ تمام شرکاء ایس و پیز کی بھرپور پابندی کر رہے تھے۔ اس غنڈہ گردی کے خلاف ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے لودھراں پریس کلب کے سامنے ایک علامتی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ فوجی آپریشنوں اور دہشت گردوں کی چیرہ دستیوں کے شکار سابقہ فاٹا میں جنوبی وزیرستان کے مرکزی شہر وانا کے پریس کلب میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے زیر اہتمام مئی ڈے پروگرام اور سٹڈی سرکل کا انعقاد بلاشبہ ایک حوصلہ افزا کامیابی تھی جس پر ہم اپنے کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
کراچی شہر میں کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریڈ یونین گرینڈ الائنس کی جانب سے یوم مئی پر ایک مختصر پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے بھی بھرپور شرکت کی۔ اسی طرح اسٹیل ٹاؤن کراچی میں آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی آف پاکستان اسٹیل ملز کے زیر اہتمام بھی یوم مئی کی ایک محدود تقریب منعقد کی گئی جس میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان کی شرکت رہی۔
کوئٹہ میں بھی یوم مئی کے موقع پربلوچستان لیبر فیڈریشن اور بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کی جانب سے یوم مئی کے حوالے سے محدود نوعیت کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنا ن نے انقلابی جوش و جذبے کے ساتھ شرکت کی۔ ان تمام تقریبات میں ریڈ ورکرز فرنٹ کا بینر، لیفلٹ، ماہانہ ورکرنامہ اور دیگر لٹریچر محنت کشوں کی دلچسپی کا مرکز بنا رہا۔ مزید برآں ان تمام تقریبات میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان کوسٹیج پر محنت کشوں کے سامنے اپنی بات رکھنے کا موقع ملا جس کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے انہوں نے مزدور اتحاد کی اہمیت، ملک گیر عام ہڑتال کے لڑاکا لائحہ عمل اور سوشلسٹ نظریات کی ضرورت پر زور دیا جسے محنت کشوں کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی۔
یکم مئی کی رات کو ریڈ ورکرز فرنٹ کی ساتھی تنظیم پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے یوم مئی کے حوالے سے ایک آن لائن مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جو مزدور ٹی وی پر براہ راست نشر ہوا اور ہزاروں کی تعداد میں طلبہ اور نوجوانوں کو اس کے ذریعے یوم مئی اور محنت کش طبقے کی اہمیت اور طاقت کے متعلق جانکاری حاصل ہوئی۔
ہم سمجھتے ہیں کہ کرونا وبا اور اس سے جنم لینے والی مشکل معروضی صورتحال میں بھی محنت کش طبقے نے حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یوم مئی منا کر درحقیقت حکمران طبقے کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ کسی سے دبنے یا ڈرنے والے نہیں اور بہت جلد وہ ایک بار پھر پوری طاقت کے ساتھ حکمرانوں کی مزدور دشمن پالیسیوں کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے میدان میں اتریں گے۔ اس جرات و ہمت پر ریڈ ورکرز فرنٹ محنت کشوں کو ایک بار پھر سرخ سلام پیش کرتا ہے اور ان کی ہر جدوجہد میں شانہ بشانہ ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔