|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور|
محنت کشوں کے عالمی دن 2019ء کے موقع پر لاہور کے مختلف علاقوں میں ریلیوں اور احتجاجوں کا انعقاد کیا گیا۔ پریس کلب اور ایوان اقبال احتجاجوں اور ریلیوں کے مرکز بنے رہے جہاں مختلف سرکاری اور پرائیویٹ اداروں اور صنعتوں کے محنت کش شام تک جوق در جوق آتے رہے اور شکاگو کے شہیدوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ واپڈا، ریلوے، پی ٹی سی ایل، ایپکا، بھٹہ مزدور اور فیکٹریوں کے مزدوروں نے مل کر قوت کا مظاہرہ کیا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ (RWF) نے ان تمام احتجاجوں اور ریلیوں میں بھرپور شرکت کی اور اپنا عام ہڑتال کے پیغام پر مبنی پمفلٹ بڑی تعداد میں تقسیم کیا اور ماہانہ ”ورکرنامہ“ اخبار بھی فروخت کیا۔
واپڈا کے مزدوروں نے مطالبہ کیا کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ دن بہ دن بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔اتنی کم تنخواہوں میں اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالنا نا ممکن ہے۔ کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز اور پارٹ ٹائم پر کام کرنے والے ملازمین کو ریگولر کیا جائے، سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے، حادثاتی اموات کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، ڈینجرس الاؤس کو بڑھا کر کم از کم 10ہزار روپے ماہانہ کیا جائے اور جی ایس او کو بھی ڈینجرس الاؤنس دیا جائے۔ دیگر اداروں نے بھی تنخواہوں میں اضافے اور دوسرے مطالبات رکھے۔
تمام اداروں کے محنت کشوں نے حکومت کی نجکاری پالیسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ اسی دوران ینگ ڈاکٹرز کی ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف تحریک بھی جاری ہے۔ نجکاری کی زد میں آنے والے اداروں کی تباہ حالت حکمرانوں کے جھوٹ اور دھوکے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس سے پہلے پی ٹی سی ایل کی نجکاری کرکے ہزاروں مزدوروں کو نوکریوں سے نکالا گیا۔ اسی طرح یہ حکومت تقریباٌ تمام اداروں کو بیچنے کا منصوبہ تیار کرکے بیٹھی ہے جس کے خلاف مستقبل میں ایک ملک گیر تحریک کے واضح امکانات موجود ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ محنت کشوں کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام اداروں کے محنت کشوں کو مل کر ایک عام ہڑتال کی طرف بڑھنا ہوگا۔صرف اسی طریقے سے اپنے مطالبات منوائے جا سکتے ہیں۔