|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، ملتان |
مزدوروں کے عالمی دن کو پوری دنیا میں جوش و جذبے سے منایا گیا اور دنیا بھر کے محنت کشوں نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف آواز بلند کی۔ اسی سلسلے میں پاکستان کے محنت کشوں نے بھی اپنے حقوق کی جدوجہد کے لیے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور جلسے منعقد کئے۔ یکم مئی کو ملتان میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ریڈ ورکرز فرنٹ ملتان کی جانب سے ”ملک گیر عام ہڑتال کانفرنس“ منعقد کی گئی جس میں مختلف اداروں سے محنت کشوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کا انعقاد ملتان پریس کلب میں کیا گیا۔ اس کانفرنس کا انعقاد بہت مشکل حالات میں کیا گیا۔ پچھلے سال ریڈ ورکرز فرنٹ کے یوم مئی کے جلسے کے لئے ہال کی بکنگ کینسل کر دی گئی تھی اور اس دفعہ بھی غیر یقینی صورتحال میں ریڈ ورکرز فرنٹ ملتان کے کارکنان نے کانفرنس منعقد کرنے کی تیاریاں کی۔
عام ہڑتال کانفرنس کا آغاز دن 12بجے ہوا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ ملتان سے راول اسد نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دئیے۔کانفرنس کے آغاز پر ساحر لدھیانوی کی نظم ”وہ صبح ہم ہی سے آئے گی“ پیش کی گئی اور تمام حاضرین کو خوش آمدید کہا گیا۔ مختلف اداروں سے آئے ہوئے محنت کشوں کے نمائندوں کو سٹیج پر بلایا گیا جن میں ریڈیو پاکستان سے طارق خان، گورنمنٹ شہباز شریف ہسپتال سے محسن بلوچ، ایف بی آر سے طاہر خان خاکوانی، ایپکا سے مختیار راٹھور، پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن سے اے ڈی کنول، اور ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی رہنما ولید خان شامل تھے۔
کانفرنس کے پہلے مقرر ایمرسن کالج کے طالبعلم رہنما وقاص سیال تھے جنہوں نے یوم مئی کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد منیر الحسنی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ شہباز شریف ہسپتال سے محسن بلوچ نے اپنے مسائل کے حوالے سے بات رکھی جس میں سرفہرست روزگار سے بیدخلی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی شامل ہیں۔ پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن کی نمائندگی کرتے ہوئے علیم ارشد نے پروفیسرز کی حالیہ تحریک کے بارے میں سب کو آگاہ کیا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ ملتان کی آرگنائزر اسماء انقلابی نے ہسپتالوں کی نجکاری اور موجودہ حکومت کی مزدور دشمن اقدامات اور محنت کشوں پر اس کے بھیانک اثرات کو اجاگر کیا اور ان کے خلاف مزدوروں کے ایک بڑے پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔ ملتان یونین آف جرنلسٹ کے سابق صدر رؤف مان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مزدوروں کی یکجہتی کو آگے بڑھاتے ہوئے ہمیں مسلسل اس طرح کی تقریبات کا انعقاد جاری رکھنا چاہیے اور اس سلسلے میں ایم یو جے ریڈ ورکرز فرنٹ کے ساتھ تعاون کرے گی۔ آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے صدر مختیار راٹھور نے ایپکا کی آنے والے دنوں میں شروع ہونے والی اجرتوں میں اضافے کے لئے پنجاب بھر میں ہڑتال اور دھرنے کے حوالے سے بتایا۔ واساسے مجاہد پاشا نے واسا مزدوروں کے حالات بیان کیا اور دس مطالبات سب کے سامنے پیش کئے۔ اس کے بعد ایف بی آر سے طاہر خان خاکوانی نے اظہار خیال کیا۔
آخر میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی رہنما ولید خان نے پروگرام کے اختتامی کلمات ادا کئے اور کہا کہ آج پوری دنیا میں محنت کش طبقہ اپنے حقوق کی جدوجہد کرنے سڑکوں پر نکل آیا ہے اور اس سرمایہ دارانہ نظام کو چیلنج کر رہا ہے۔ مزدوروں کی اس جدوجہد کو زائل کرنے کے لیے حکمران مختلف طریقہ کار استعمال کر رہے ہیں مگر اس میں سب سے بڑی رکاوٹ مزدور قیادت ہے جو تحریکوں کو روکنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جس پر مزدوروں کو سوچنا پڑے گا اور مزدور جان رہے ہیں کیونکہ حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
کانفرنس کے اختتام پر مزدوروں کی جدوجہد کو عملی شکل دینے کے لیے کانفرنس میں قراردادیں منظور کی گئی جن میں نجکاری، اجرتوں میں اضافہ، مستقبل روزگار سمیت دیگر قراردادیں منظور کی گئی اور عہد کیا گیا کہ اس جدوجہد کو پورے پاکستان کے محنت کش یکجان ہو کر لڑیں گے۔