رپورٹ: | بابو ولیم روز |
یکم مئی بروز اتوار صبح نو بجے سے ہی مزدور ٹولیوں کی شکل میں ضلع کچہری چوک میں جمع ہونا شروع ہو گئے انہوں نے بینررز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کرتے ہوئے شگاگو کے شہیدوں کے کو سرخ سلام پیش کر رہے تھے۔ ان کا تعلق پاور لومز، بھٹہ مزدوراور ٹیکسٹائل ورکرز کی مختلف یونینز سے تھا۔
یکم مئی کے حوالے سے پہلا سب سے بڑا جلسہ جانباز لیبر فیڈریشن نے چنیوٹ بازار میں کیا جس میں پاور لومز اور بھٹہ مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلسے میں شگاگو کے شہیدوں کو سرخ سلام پیش کیا گیا اور ورکرز نے بھرپور نعرے بازی کی۔ ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کے کامریڈز نے ورکر نامہ فروخت کیا جسے مزدوروں نے بڑے ذوق و شوق سے خریدا۔کامریڈز نے بہت سے رابطوں کے فون نمبرز بھی لیے ۔ جلسے کے آخر میں جانباز لیبرفیڈریشن نے اپنی قرارداد پیش کی جس میں نیم ہنر مند اور ہنر مند ورکرز کی تنخواہوں میں 50فیصد اضافہ کیا جائے، تمام صنعتی اداروں میں ہر ورکرکو مستقل کیا جائے، ہر ورکر کو قانونی اور بنیادی مراعات دی جائیں،صنعت بھٹہ سازی اور صنعت پاور لومز کے ورکرز کی اجرتوں میں اضافہ کیا جائے اور پیشگی ختم کی جائے اور ورکرز کو سوشل سکیورٹی اور EOBIکارڈز فراہم کیے جائیں جیسے مطالبات شامل تھے۔
دوسرا بڑا جلسہ دوپہر میں جڑانوالہ روڈ پر واقع لیبر کالونی میں ہوا جس میں پاور لومز، بھٹہ مزدور اور مختلف شعبوں سے وابستہ مزدوروں نے شرکت کی۔ کامریڈ اختر منیر نے جلسے میں انقلابی نظم سنائی اور مزدوروں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ان تمام مسائل کی جڑ سرمایہ داری ہے۔ جب تک سرمایہ داری رہے گی محنت کشوں کی زندگیاں اسی طرح اجیرن رہیں گی۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ سرمایہ داری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور سوشلسٹ انقلاب برپا کیا جائے۔ انسانیت کی فلاح صرف اور صرف سوشلزم میں ہی ہے۔ کامریڈز نے اس جلسے میں بھی ورکر نامہ فروخت کیا۔
شام کے وقت مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے ہم خیال تھیٹر اور فیصل آباد آرٹ کونسل کے اشتراک سے منروا تھیٹر میں ایک ڈرامہ پیش کیا گیا۔ جس میں تمام کامریڈز نے شرکت کی۔ کامریڈ صفدر نے اس ڈرامہ میں اداکاری بھی کی۔ ڈرامہ دیکھنے کے لیے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ڈرامہ کے تمام اداکاروں کو خوب داد دی۔ کامریڈز نے ڈرامہ کے دوران ورکر نامہ فروخت کیا۔