|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ|
سلور لائن کے محنت کشوں اور ریڈ ورکر فرنٹ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف مل کے گیٹ پرمظاہرہ کیا۔ سلور لا ئن ٹیکسٹائل مل لودہراں کے ورکر ایک طویل خامو شی کے بعد اس وقت کھڑے ہو ئے جب تمام بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے۔ اس وقت جب جانوروں سے بھی بدتر سلوک ہو نے لگا۔ مل میں صاف پانی پینے کونہیں، پا نی انتہائی زہریلا ہے گر میوں میں وہی پانی ٹھنڈا کی بجائے ابلتا ہوا ملتا ہے جبکہ مل انتظا میہ کیلئے منرل واٹر آتا ہے۔ کنٹین غلاظت سے بھری ہو ئی ہے اور جگہ جگہ چوہے مرے ہو ئے ہیں۔
پاکٹ یو نین ہے جسے مزدوروں کے حقوق کیلئے بو لنے کی اجازت نہیں۔ جو مزدوروں کی یو نین بنی تھی اسے ضلعی انتظامیہ سے ملی بھگت کر کے ختم کرادیا گیا۔ سابقہ یو نین مزدور قیادت کو نکا لنے کے بعد مل انتظامیہ نے وہی سلوک کیا جو ناکام انقلاب کے بعد رد انقلا بی قوتیں کرتی ہیں۔ انہوں نے مزدوروں کو یہ باور کرا دیا کہ بس صرف وہی ان کے خدا ہیں۔ مل میں کوئی سالا نہ چھٹیوں کا رواج نہیں، کو ئی بونس نہیں اور کنٹین کے ریٹ مل انتظامیہ کی ملی بھگت کی وجہ سے دگنے ہیں۔ اگر کوئی مزدور نوکری چھوڑ کر جاتا اس کو کوئی بقایا نہیں دئے جاتے اگر کوئی جبر کیخلاف بولنے کی جرات کرتا ہے اس کو نکال باہر کیا جاتا ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ جب ظلم ایک حد سے بڑھتا ہے تو مایوس ورکروں کو بھی زندہ کردیتا ہے۔ احتجاج کے فیصلے کے فوری بعد ہی محنت کشوں نے ریڈ ورکرز فرنٹ سے یکجہتی کی اپیل کی جس کے بعد جلیل منگلا، یاسر ارشاد، کا مریڈ رفیق کا مریڈ اعجاز، کا مریڈاخلاق اور کا مریڈ ناصر سلور لائن مل کے گیٹ پر پہنچ گئے۔ RWFکے نمائندگان یاسر ارشاد اور جلیل منگلا نے اپنی گفتگو میں سرمایہ داروں کے غلیظ کردار اور لوٹ مار کو واضح کیا تو محنت کشوں کے حو صلے بلند ہو نا شروع ہو گئے۔ اس کے بعد کامریڈ رفیق نے گلستان ٹیکسٹائل میں پوری لڑائی کی تفصیل بتائی۔ جس نے محنت کشوں کو مزید حوصلہ دیا۔ انہوں نے مل انتظا میہ اور ڈی ایل او کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پھر واپس مل کے اندر جا کر جی ایم کے آفس کو گھیر لیا۔
مل انتظامیہ نے مزدوروں کی جڑت دیکھتے ہی فوراً گھٹنے ٹیک دئے اور ورکروں کے تمام مطا لبات مان لئے۔ انہوں نے ورکروں کو کہا کہ آپ کی ہر بات ماننے کوتیا ر ہیں، صبح تمام واجبات ادا کردینگے، اوور ٹائم دینگے، سالا نہ چھٹیاں دینگے اور وقت پر تنخواہ بھی دینگے۔ جس کے بعد ورکروں نے باہر نکل کر پر جوش ہو کر لال جھنڈے والے زندہ باد کے نعرے لگا نے شروع کردیے اور RWFکی یکجہتی پر شکریے کا پیغام دیا۔