|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بہاولپور|
پریس کلب لودھراں کے باہر پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچرار ایسویسی ایشن کااحتجاجی مظاہرہ اور دھرنا۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک خواتین اور مردپروفیسرز اینڈ لیکچرار نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔پروفیسرز اینڈ لیکچرار نے کالجز کی مجوزہ نجکاری اور مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ بنیادی مطالبات منظور کرنے کی بجائی کمیونٹی کالجز کے نام پر ڈرایا جارہا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ پے پروٹیکشن،پروموشن ٹائم اسکیل سمیت تمام بنیادی مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو سیکریٹریٹ کے سامنے دھرنا دیں گے۔ایک احتجاجی استاد کا کہنا تھا کہ آٹا دال اور چینی کے بعد حکومت اب تعلیم بھی مہنگی کرنے کے درپے ہے۔
پروفیسر لبنیٰ نے اپنے خطاب میں کہا ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے۔ تقریباً ایک سال پہلے پریس کلب کے سامنے پی پی ایل اے کے مظاہرے کیے گئے۔تاکہ کیمونٹی کو درپیش مسائل اورخدشات کو عوام کے سامنے رکھا جائے اور پرنٹ میڈیا و الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے حکو متی اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مزید ایک سال گزرنے کے باوجود پی پی ایل اے کے مسائل نہ صرف ویسے کے ویسے ہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ ہو ا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھیں گے۔