|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور|
گذشتہ روز لاہور کے علاقے گجومتہ میں واقع ایک ٹیکسٹائل فیکٹری یو ایس گروپ کے محنت کشوں نے تنخواہوں میں کٹوتی اور سالانہ بونس نہ ملنے پر احتجاج کیا۔ فیکٹری مالکان کی جانب سے بونس کی ادائیگی سے انکار کے بعد ایک فیکٹری یونٹ کے مزدور فیکٹری گیٹ پر اکٹھے ہوئے اور سڑک بلاک کر دی۔ جیسے ہی یہ خبر مل کے دوسرے یونٹس کے محنت کشوں تک پہنچی اور وہ احتجاج کے لیے حرکت کرنے لگے تو فیکٹری مالکان نے ہڑتال کے خوف سے پوری تنخواہوں اور بونس کی ادائیگیوں کا اعلان کردیا۔ اس کے بعد مزدوروں نے وقتی طور پر احتجاج روک دیا اور کام پر واپس چلے گئے۔ لیکن مزدوروں کا کہنا تھا کہ اگر پوری تنخواہ اور بونس کی ادائیگی نہ ہوئی تو وہ دوبارہ احتجاجی سلسلے کا آغاز کریں گے۔
معاشی بحران و کساد بازاری کی وجہ سے محنت کشوں کے استحصال میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سرمایہ دار اپنے منافع کو برقرار رکھنے کے لئے سارا بوجھ محنت کشوں پر ڈال رہے ہیں۔ ان کی اجرتوں میں کمی اور اوقات کار میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر تمام آئینی اور قانونی مراعات میں کمی یا مکمل ختم کر رہے ہیں۔ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی محنت کشوں کے استحصال میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے محنت کش سراپا احتجاج ہیں۔
یہ بات توجہ طلب ہے کہ یو ایس گروپ لاہور کے بڑے ٹیکسٹائل گروپس میں آتا ہے جو کہ 98 ایکڑ کے رقبے پر 7 گامنٹس اور 1 کپڑے کی فیکٹریوں کی ملکیت رکھتا ہے۔ اس گروپ کی تمام فیکٹریوں کی سالانہ 2 کروڑ 90لاکھ گارمنٹس اور 3 کروڑ 60 لاکھ میٹر کپڑا بنانے کی پیداواری صلاحیت موجود ہے۔ ان فیکٹریوں میں بیس ہزار سے زیادہ مزدور کام کرتے ہیں اور امریکا، برطانیہ سمیت عالمی منڈی میں سالانہ 34 کروڑ ڈالر کی سیل موجود ہے۔ یاد رہے کہ یہ انہیں ایکسپورٹرز میں شامل ہے جن کو حکومت کی طرف سے اربوں روپے کی سبسڈی دی گئی تھی جس کے بعد انہوں نے فیکٹریاں کھول دی تھیں۔
بونس اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ کرونا اور لاک ڈاؤن بتایا گیا جبکہ اس گروپ کی تمام فیکٹریاں اس وقت کرونا سے بچاؤ کے لیے کروڑوں کی تعداد میں ماسک بنا رہی ہے جو کہ عالمی منڈی میں کروڑوں ڈالر میں فروخت ہو رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام میں بحران صرف محنت کش طبقے کے لیے ہوتا ہے۔ یہ سرمایہ دار اربوں روپے کے منافع صرف اور صرف مزدوروں کا خون نچوڑکر ہی حاصل کرتے ہیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ مزدوروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتا ہے اور اس جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنے کا عہد کرتا ہے۔