|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور|
لاہور شہر میں واقع شیخ زید ہسپتال میں پیرا میڈیکل سٹاف کی تنخواہیں دو ماہ سے ادا نہیں کی جا رہی ہیں۔ اس سے پہلے بھی تنخواہ حاصل کرنے کے لیے ہسپتال کے ورکرز کو جدوجہد کرنا پڑی تھی جس کے بعد انہیں دو ماہ کی تنخواہ ادا کی گئی اور اب پھر سے انہیں دو ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی جا رہی ہے۔
یہ مسئلہ صرف شیخ زید ہسپتال کے ورکرز کا نہیں ہے بلکہ پنجاب میں دیگر ہسپتالوں میں بھی اسی طرح تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کی جا رہی ہے اور دو ماہ بعد ایک ماہ کی تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔
ہسپتالوں کے علاوہ ریلوے کے ورکرز کی تنخواہیں بھی دو ماہ کی تاخیر سے ادا کی جا رہی ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اس طرح کے مسائل دوسرے عوامی اداروں میں بھی آئے روز بڑھتے جا رہے ہیں، جس میں الاؤنسز کا خاتمہ ہو یا پھر نئی بھرتیوں کا خاتمہ کر کے کم سٹاف سے کام لینا ہو۔
اگر ان سب مسائل کا گہرائی سے مطالعہ کیا جائے تو نظر آتا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کے تانے بانے سرمایہ دارانہ نظام کی ناکامی اور آئی ایم ایف کی عوام دشمن نجکاری کی پالیسی سے جا کر جڑتے ہیں۔
آج ہسپتالوں کے محنت کشوں کو موجودہ معاشی بحران کو سمجھنا ہوگا اور محنت کش طبقے کی تاریخ سے سیکھتے ہوئے ملک بھر کے محنت کشوں کے ساتھ یکجا ہو کر عام ہڑتال کی طرف بڑھنا ہوگا اور اسی عام ہڑتال کے ذریعے سے آئی ایم ایف کی پالیسیوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اور اپنے مطالبات منوانے جا سکتے ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ شیخ زید ہسپتال کے ملازمین کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کرتا ہے اور ملازمین کے ساتھ اس جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑا رہنے کا عزم کرتا ہے۔