لاہور: تنخواہوں کی ادائیگی کے بغیر میٹرو ملازمین کی جبری بر طرفی، ملازمین کا احتجاج، میٹرو سروس معطل کر دی

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، لاہور|

سیکیورٹی کمپنی کا پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ساتھ معاہدہ ختم ہو گیا تھا اور نئی کمپنی کو معاہدہ دیا گیا۔ میٹرو سروس میں ملازمین مختلف نجی کمپنیوں کے زیر اثر کام کر رہے ہیں۔ جو ملازمین کا استحصال کرنے میں کسی سے کم نہیں۔ ملازمین کوحکومت کی طرف سے مقرر کردہ کم سے کم اجرت 37 ہزار سے بھی کم ادائیگی کی جا رہی ہے۔ صفائی کرنے والے عملے اور سیکیورٹی گارڈز کو 25 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔

چاہے حادثہ ہو جائے یا کوئی بیماری ہو، ملازمین کو چھٹی نہیں دی جاتی۔ اگر کوئی چھٹی کر بھی لے تو ایک چھٹی کے 8000 روپے کاٹے جاتے ہیں۔ ملازمین سے اوور ٹائم بھی لیا جاتا ہے، جس کی مکمل ادائیگی نہیں کی جاتی۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نے میٹرو ملازمین سے ملاقات کی اور یکجہتی کا پیغام دیا۔ میٹرو بس پہ کم پیسوں میں سفر کیا جاتا ہے جس میں غریب ہی سفر کرتے ہیں، جس کو نجی کمپنیوں کے حوالے کر کے تباہ کیا جا رہا ہے۔ بس کے کرایوں میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔

حکومت یہ تمام اقدامات آئی ایم ایف کی ایما پر ہی اٹھا رہی ہے۔ جس کا مقابلہ متحد ہو کر، ایک انقلابی لڑائی لڑ کر ہی کیا جا سکتا ہے۔ میٹرو کے ملازمین کو دیگر اداروں کے ملازمین کے ساتھ اتحاد بنانا ہو گا۔ واپڈا، ریلوے، پی ائی اے سمیت باقی سرکاری اداروں کی بھی نجکاری کی جا رہی ہے۔ ان اداروں کے ملازمین کے ساتھ جڑت بناتے ہوئے ملک گیر عام ہڑتال کی طرف بڑھنا ہو گا۔

Comments are closed.