|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، لاہور|
31اکتوبر کو پورے پنجاب میں ضلعی لیول پر ہفتہ وار ہونے والے احتجاجات میں لاہور میں بھی ایپکا (آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن) نے مختلف تنظیموں سے مل کر لیو ان کیشمنٹ کے کالے قانون، سرکاری سکولوں کی نجکاری کے خلاف اور دوسرے مزدور مطالبات منوانے کے لیے سول سیکرٹریٹ لاہور کے سامنے احتجاج کیا۔
مرکزی ریلی میکلوڈ روڈ کے دفتر سے نکلی اور مختلف دفاتر کے سامنے سے گزرتے ہوئے، مہنگائی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ورکرز سول سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنہ دے کر بیٹھ گئے۔ انقلابی کیمونسٹ پارٹی کے کارکنان نے احتجاج میں شرکت کی اور مزدوروں کا ماہانہ اخبار کمیونسٹ مزدوروں میں سیل کرنے کے ساتھ ساتھ مزدوروں سے جدوجہد کو آگے بڑھانے اور ملک گیر عام ہڑتال کی ضرورت پر بات چیت کی۔
مزدور قائدین نے روایتی طریقے سے خطاب کیا۔ حکومت کے سامنے اپنے پرانے مطالبات دہرائے اور احتجاج اگلے ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا۔
یاد رہے کہ یہی احتجاج پہلے اگیگا کے پلیٹ فارم سے ہو رہے تھے لیکن پچھلے سال اکتوبر میں تحریک کے عروج پر اگیگا کی قیادت نے مسلم لیگ ن کے احمد خان سے مل کر مریم نواز کے ساتھ بیٹھ کر بغیر کسی نوٹیفیکیشن کے احتجاج اور تحریک کے خاتمے کا اعلان کر دیا تھا۔
جس کے بعد بد دلی اور مایوسی پھیلنے کے ساتھ ساتھ ملازمین کا قیادت پر اعتماد کم ہوا اور اتحاد تقسیم کی طرف چلا گیا اور اس کے بعد لاہور میں دو الگ الگ احتجاج دیکھنے کو ملے، ایک پنجاب اسمبلی کے سامنے اور دوسرا سول سیکرٹریٹ کے سامنے ہوا۔
حکومت اس وقت آئی ایم ایف کی ایما پر ملازمین سے سب کچھ چھین لینا چاہتی ہے، معاشی بحران کا سارا بوجھ عام عوام پر کٹوتیوں، ٹیکسوں میں اضافے، مہنگائی اور نجکاری کی صورت میں عوام پر ڈال رہی ہے جبکہ اپنی عیاشیاں بڑھا رہی ہے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ تمام مزدور قیادتوں کو آپس میں اتفاق رائے سے متحد و منظم ہو کر آئی ایم ایف کے دلال اور مزدور دشمن حکمرانوں کے خلاف جدوجہد تیز کرنی ہو گی۔
مزدور اتحاد و مزاحمت زندہ باد!