|رپورٹ: نمائندہ ورکرنامہ، پشاور|
9 مارچ 2023ء کو پشاور میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔ احتجاج میں پورے پختونخوا سے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ اس وقت مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، ضروریات اور کھانے پینے کی اشیاء بھی شدید مہنگی ہو چکی ہیں۔ ان کی تنخواہیں تو اگرچہ پہلے ہی بہت کم تھیں، مگر اب تو ان میں دو وقت کی روٹی بھی مشکل سے ملتی ہے۔ لہٰذا ان کامطالبہ ہے کہ تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے۔
اسی طرح لیڈی ہیلتھ ورکرز انتہائی مشکل حالات میں اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دیتی ہیں۔ پولیو مہم کے دوران اپنی جان خطرے میں ڈال کر کام کرنے کی وجہ سے انتہائی ذہنی اذیت سے گزرنا پڑتا ہے اوردور درازکے علاقوں میں پیدل جانا پڑتا ہے۔ مگر اس کے باوجود بھی بے تحاشہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل روزگار نہیں دیا گیا ہے۔ اس لیے تمام ایڈھاک اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل روزگار دیا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ چھ مہینوں سے جن لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ان کو جلد از جلد تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ ملک بھر کے محنت کشوں کو متحد ہو کر لڑنا ہوگا تب ہی ہمارے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔