|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ|
کراچی یونین آف جرنلسٹس(KUJ) ’’دستور‘‘ نے ایکسپریس ٹرائبیون نامی اخبار سے بڑے پیمانے پر صحافیوں کی برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے بغیر کسی پیشگی نوٹس یا کوئی وجہ بتائے بغیر بڑی تعداد میں صحافیوں کو جبراً ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ کے CEO سلطان لاکھانی کو منگل کو بھیجے گئے ایک خط میں KUJ کے جنرل سیکرٹری شعیب احمد نے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے صحافیوں کے مستقبل کے لئے مستقل خطرہ قرار دیا ہے۔ اس خط کی ایک کاپی کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز(CPNE) کے صدر ضیا شاہد کو بھی بھیجی گئی ہے۔
KUJکے جنرل سیکرٹری نے کہا ہے کہ ایکسپریس میڈیا گروپ نے پیر کے روز تین سینئر ایڈیٹر اور ایکسپریس ٹرائبیون کی مختلف بیوروز میں کام کرنے والے چار دیگر پروفیشنلز سمیت اکتیس صحافیوں کو جبراً ملازمت سے برخاست کردیا ہے۔ شعیب احمد کا مزید کہنا تھا کہ ’’موجودہ ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر، اس وقت بغیر کسی معاوضے کے ملازمت سے برطرفی بدترین عمل ہے۔ سالوں اپنی محنت اور لگن سے ایکسپریس ٹرائبیون کو تعمیر کرنے کے بعد جبکہ تنخواہوں کا تاخیر سے ملنا ایک معمول تھا، اس طرح جبراً برطرف کر کے محنتی صحافیوں کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے‘‘۔
KUJ نے ایکسپریس میڈیا گروپ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کو فوری واپس لیا جائے اور اس معاملے کو برطرف سٹاف اور ان کی نمائندہ باڈی کی باہمی مشاورت سے حل کیاجائے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) برطرف صحافیوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ان کی بحالی کی جدوجہد میں ان کا بھرپور ساتھ دے گا۔