رپورٹ: |RWF لاہور|
کل 18 مئی 2016ء بروز بدھ سے پنجاب بھر سے آئے کسانوں کا احتجاجی دھرنا پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر جاری ہے۔ احتجاج کی قیادت کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین چودھری محمد انور کر رہے ہیں۔ شرکا کا کہنا ہے کہ وہ ستمبر 2012ء سے اپنے حقوق اور مطالبات کیلئے احتجاج کر رہے ہیں ۔ کسان اتحاد کے مطالبات میں بجلی کے بلوں میں اووربلنگ سے بنائے گئے بقایا جات کی فوری واپسی، بجلی کا یونٹ پانچ روپیہ کرنے کے وعدے پر فوری عملدرآمد، زرعی آلات اور کھادوں پر GST کا خاتمہ، کسان کے لئے ڈیزل کی رعایتی قیمت35 روپیہ لیٹر کی مقرری، فصل کاشت کرنے سے ایک ماہ پہلے زرعی اجناس کی قیمت کا تعین، یوریا کھاد کی قیمت ایک من گندم کے برابر اور DAPکی قیمت دو من گندم کے برابر مقرر کرنے، زرعی اجناس کی بذریعہ ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان( TCP) خریداری ، کسانوں پر زرعی ٹیکس اور انکم ٹیکس کا فوری خاتمہ وغیرہ شامل ہیں۔
اس شدید گرمی میں بھی کسان پرجوش اور پر امید ہیں۔ آ ج صبح ان کے ایک ساتھی سمیع اللہ جس کا تعلق خانیوال سے تھا گرمی کی شدت کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جس کی ذمہ دار حکومتِ پنجاب ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ پچھلی مرتبہ انہوں نے رانا ثناء اللہ کے وعدہ پر اعتبار کیا تھا لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ اب کی بار اپنے تمام مطالبات منوا کر ہی دھرنا ختم کیا جائے گا۔