رپورٹ: |ورکر نامہ|
جرابیں بنانے والی ایک فیکٹری، جس کا نام کیری سوکس ہے، کے محنت کش گذشتہ 4ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور احتجاج کرنے پر رینجرز کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یہ فیکٹری سائیٹ انڈسٹریل ایریا کراچی میں واقع ہے۔ اس ادارے کے محنت کش پچھلے 4ماہ میں تقریباََ 3بار باقاعدہ ہڑتال کر چکے ہیں مگر فیکٹری مالک ان کی اجرت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ متواتر خسارے میں جا رہا ہے اور اس لئے تنخواہیں ادا نہیں کر سکتا۔
محنت کشوں کا کہنا تھا کہ ہر ہفتے سوکس کا ایک کنٹینر تیار ہوتا ہے جس کی قیمت 75لاکھ روپے ہے جبکہ ماہوار تنخواہ صرف 7لاکھ بنتی ہے۔ اسی طرح اس فیکٹری کی محنت کش خواتین کا کہنا تھا کہ اس ادارے کا مالک پیسہ جمع کر رہا ہے اور اس کا منصوبہ کسی دوسرے ملک منتقل ہونے کا ہے۔ محنت کشوں کا کہنا تھا کہ اس عید پر اگر ان کی تنخواہ اور بونس نہ ادا کیے گئے تو وہ مالک کے گھر کا محاصرہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں لیبر کورٹس اور لیبر ڈپارٹمنٹ دونوں ہی رشوت کی بھنگ پی کر سوئے ہوئے ہیں۔ ان کو جگانے کے لیے ضروری ہے کہ محنت کش فیکٹری کی جنگ فیکٹری سے باہر نکل کر لڑیں۔ یہ سرمایہ دار اپنے بچوں کے لیے جائیدادیں بنا رہے ہیں اور ہم مزدوروں کے بچے بھوکے مر رہے ہیں۔