|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی|
لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں واقع سپر کیمیکلز پرائیویٹ لمیٹڈ میں محنت کشوں نے سپر کیمیکلز آواز لیبر یونین کے نام سے ایک یونین بنائی ہوئی ہے۔ لیکن ادارے کی انتظامیہ نے روایتی حربے استعمال کرتے ہوئے اس یونین کے خلاف NIRC سے سٹے آرڈر حاصل کر لیا ہے اور لیبر یونین کے عہدیداران کے خلاف انتقامی کاروائیوں پر اتر آئی ہے۔ یونین نے اپنے جائز معاشی مطالبات پر مبنی ایک چارٹر آف ڈیمانڈ بھی انتظامیہ کو دیا ہے مگر انتظامیہ لیبر یونین کے عہدیداران سے اس چارٹر آف ڈیمانڈ پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے جو سراسر نا انصافی اور غنڈہ گردی ہے۔ اس حوالے سے آواز لیبر یونین نے لانڈھی کورنگی انڈسٹریل ایریا کے دیگر اداروں کے محنت کشوں سے یکجہتی کی اپیل کی۔ طبقاتی جڑت کا ثبوت دیتے ہوئے دیگر اداروں کے محنت کشوں کی طرف سے سپر کیمیکلز کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بینرز آویزاں کیے گئے اور گزشتہ ہفتے جنرل ٹائر ورکرز یونین نے اس حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے مختلف اداروں کی یونینز کا ایک اجلاس طلب کیا جس میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے علاوہ شبیر ٹائلز کے محنت کش بھی شریک ہوئے۔
اس اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق آج مورخہ 16 اپریل بروز سوموار سہ پہر 2:30 بجے جنرل ٹائر کے گیٹ سے سپر کیمیکلز کے گیٹ تک یکجہتی مارچ کیا گیا۔ سپر کیمیکلز کے گیٹ پر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ٹائر ورکرز یونین(سی بی اے) کے صدر عزیز خان کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل اور کٹھن مرحلے میں سپر کیمیکلز کے محنت کشوں کے ساتھ ہیں اور ادارے کی انتظامیہ کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ ان محنت کشوں کے پیش کیے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ پر ان سے بات چیت کرے۔ آخر میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے رہنما پارس جان نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ٹائر ورکرز یونین کے محنت کش خراج عقیدت کے مستحق ہیں کہ انہوں نے سپر کیمیکلز کے محنت کشوں کی لڑائی کو اپنی لڑائی سمجھا اور اس بات کا ثبوت دیا کہ تمام محنت کش قوم، نسل، مذہب اور ادارے کے امتیازات سے بالاتر ایک طبقے کی حیثیت سے متحد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ہم آج سپر کیمیکلز کی انتظامیہ کو خبردار کر رہے ہیں کہ آج صرف جنرل ٹائر کے محنت کش آئے ہیں اگر تم نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ہم ہر ادارے کے محنت کشوں کو لے کر یہاں پہنچیں گے اور کسی انتہائی اقدام سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ مزید انہوں نے سپر کیمیکلز کے محنت کشوں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروا کر مزدور اتحاد کے نعرے لگوائے اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد محنت کش پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔