رپورٹ: |ورکر نامہ|
گگن ٹیکسٹائل ملز، کورنگی انڈسٹریل ایریا میں واقع ہے، میں لیبر قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور محنت کشوں کا استحصال اپنی انتہاؤں کو چھو رہا ہے۔ کام کے اوقات کار 12گھنٹے ہیں۔ اس فیکٹری کے تمام ملازمین ٹھیکیداروں کے بھرتی کئے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے کسی بھی مزدور کے پاس کمپنی کی ملازمت کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ نہ ہی EOBIاور سوشل سیکورٹی کارڈز بنائے گئے ہیں۔ ایسا صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کیوں کہ فیکٹری کا مالک جب چاہے جسے چاہے نکال سکے۔
فیکٹری میں 12سال تک کی عمر کے بچوں سے کام لیا جاتا ہے جن میں سے اکثر کا تعلق پنجاب اور اندرون سندھ سے ہے۔ ملازمین کی ایک کثیر تعداد اس کم اجرت پر بھی کرائے پر مکان لینے پر مجبور ہے۔ اور جن کو فیکٹری کی طرف سے رہائش دی گئی ہے ان کا بھی حال بہت برا ہے۔ ایک کمرے میں 8سے 10 مزدوروں کو رکھا گیا ہے۔ فیکٹری میں کسی بھی حادثاتی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی حفاظتی انتظام موجود نہیں ہے۔ اس سب کے باوجود ملازمین کو یومیہ 475روپے ادا کئے جاتے ہیں۔ یعنی کل 12گھنٹے کام کے 14250روپے ماہوار۔ فیکٹری ملازمین کا کہنا تھا کہ یہاں جس مزدور نے یونین بنانے کی کوشش کی اس کو نکال دیا گیا۔ اور کچھ پر جھوٹے کیس بنا دیے گئے۔