|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی|
آج کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں فوڈ پانڈا(FoodPanda) کے ورکرز نے تنخواہ میں کٹوتیوں کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال کی اورپرفیوم چوک سے جوہر چورنگی تک ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔ فوڈ پانڈا، فوڈ ڈلیوری کی ایک ملٹی نیشنل کمپنی ہے جو کہ پاکستان میں بھی استحصال کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے اور حال ہی میں کمپنی نے رائیڈرز(وہ موٹر سائیکل سوار محنت کش جو کہ کھانا ریسٹورنٹ سے صارف کے گھر یا دفتر تک پہنچاتا ہے) کی بونس میں کمی کردی جس کے خلاف رائیڈرز میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
احتجاجی ورکرز کا کہنا تھا کہ ہم نے دن رات محنت کر کے، دھوپ چھاؤں،دن رات، سردی گرمی کی پرواہ کیے بغیر موت کا رسک لیے اس کمپنی کے خزانوں میں اضافہ کیا اور اس کے بدلے میں اس کمپنی نے ہماری تنخواہوں میں بیس ہزار روپے ماہانہ کٹوتی کر کہ ہمارا حق غصب کیا ہے۔ پہلے ہی فوڈ پانڈا کے ورکرز غیر انسانی طور پر 15 سے 16 گھنٹے لگاتار کام کرتے ہیں۔ کوئی جاب سیکیورٹی نہیں، میڈیکل اور دیگر سوشل الاؤنسز بھی نہیں دیے جاتے۔ کسی بھی وجہ سے ایک دن کام نہ کرنے کا مطلب ہے اس دن کی تنخواہ نہیں ملے گی، اوپر سے حالیہ کٹوتی نے محنت کشوں کی کمر ہی توڑ دی ہے۔ 15 گھنٹے لگاتار کام کرنے کے بعد صرف 20 ہزار ملیں گے جبکہ پہلے 40 ہزار تک مل جاتے تھے۔
احتجاجی محنت کشوں کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کوئی لائف انشورنس نہیں ہے اور ڈلیوری ٹائم کم ہونے کی وجہ سے جلدی میں ہمارے ورکرز روز کسی نہ کسی حادثے کا شکار ہوتے ہیں جس پر کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
احتجاجی محنت کشوں کا کہنا تھا کہ آج تمام ورکرز یکجا ہوئے ہیں اور اپنے حقوق کہ حصول کے لیے پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔ مگر احتجاج کرنے پر کمپنی کی طرف سے نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں لیکن ہم ڈریں گے نہیں اور ہم فوڈ پانڈا کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں کہ ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں ورنہ ہم اس احتجاج کا دائرہ کار بڑھا ئیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ احتجاجی محنت کشوں نے پورے ملک میں کام کرنے والے تمام فوڈ پانڈا ورکرز سے اپیل کی کہ آئیں مل کر ایسی تمام حق تلفیوں اور استحصال کے خلاف خلاف یکجا ہوکر جدوجہد کریں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ، فوڈ پانڈا کے محنت کشوں کی اجرتوں میں کٹوتیوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔