|رپورٹ: نمائندہ ورکرنامہ، لاہور|
یوم مئی کے موقع پر میں لاہور فلیٹیز ہوٹل میں انٹرنیشنل یونین آف فوڈ (IUF) نے پروگرام کا انعقاد کیا جس میں ریڈورکرز فرنٹ لاہور اور ورکرنامہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ پروگرام میں آئی یو ایف سے منسلک پاکستان فوڈ ورکرز فیڈریشن، پاکستان ہوٹل، ریسٹورنٹ، کیٹرنگ، ٹوورازم، کلبز اور الائیڈ ورکرز فیڈریشن اور سندھ ناری پورہیت کونسل نے شرکت کی۔
آئی یو ایف کا یہ پروگرام باضابطہ طور پر پاکستان میں آئی یو ایف، پاکستان کوآرڈینیشن کونسل کے تاسیسی اجلاس کے طور پر کیا گیا، جبکہ اس سے پہلے آئی یو ایف ایشیاء پیسیفک کے تحت پاکستان کی فوڈ انڈسری کی یونینز کام کرتی تھیں اور 500 سے زائد مندوبین نے اس میں شرکت کی اور قمرالاسلام کو بطور پاکستان کوآرڈینیشن کونسل کے جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔
قمرالاسلام نے اس پروگرام میں 27 سالہ جدوجہد اور حاصلات پر بات کی، اس کے علاوہ آئی یو ایف ایشیاء پیسیفک کے جنرل سیکرٹری بھی اس پروگرام میں شامل تھے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے وہاں موجود ورکرز سے بات چیت کی اور پاکستان میں مزدوروں کا واحد ترجمان اخبار ’ورکرنامہ‘ کا تعارف کروایا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ یہ سمجھتا ہے کہ آج سرمایہ داری اپنے شدید معاشی و سیاسی بحران کی زد میں ہچکولے کھا رہی ہے اور اپنے اس نامیاتی بحران کا سارا بوجھ یہاں کے محنت کش طبقے پر لادا جا رہا ہے اور محنت کش طبقے سے اس کی حاصلات چھینی جا رہی ہیں۔ جبکہ آج پاکستان میں اگر ریسٹورنٹ کے شعبے کو دیکھ لیا جائے تو وہاں موجود ورکرز کا استحصال شدید تر ہو گیا ہے اور وہاں ورکرز سے 15 گھنٹے کام لیا جا رہا ہے اور مستقل روزگار کی ضمانت کے بغیر کام لیا جا رہا ہے۔
تنخواہوں میں کمی جیسے مسائل اور دیگر مسائل آئے روز یہاں کے مزدور برداشت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تمام عوامی اداروں کی نجکاری جیسی پالیسی بھی تیز کر دی گئی ہے اور ملک کے معاشی بحران کا تمام تر بوجھ یہاں کے محنت کش طبقے پر لادا جا رہا ہے، جبکہ اس سے منافع یہاں کے سرمایہ دار کی جیبوں میں جا رہا ہے۔
پاکستان میں آئی یو ایف، پاکستان کوآرڈینیشن کونسل کے بننے پر ریڈ ورکرز فرنٹ فیڈریشن کے تمام مزدوروں کو مبارکباد پیش کرتا ہے اور اس پر تمام محنت کشوں کو یہ پیغام دیتا ہے کہ اپنی فیڈریشن کا حجم بڑھانا لازم و ملزوم ہو چکا ہے اور پاکستان میں موجود دوسرے ریسٹورنٹ اور فوڈ سے جڑے دوسرے ورکرز کو ساتھ جوڑنا ہو گا اس کے علاوہ تمام عوامی اداروں اور انڈسڑیل مزدوروں کو ساتھ جوڑتے ہوئے ایک ملک گیر عام ہڑتال کی طرف بڑھنا ناگزیر ہو چکا ہے جو حکمرانوں کے مزدور دشمن حملوں آگے بند باندھ سکے۔