|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|
اتحاد میٹرو پولیٹن کارپوریشن لیبر یونین (سی بی اے) کے عہدیداران اور دیگر محنت کش مئیر اور دیگر افسران کے ملازمین کے ساتھ ناروا رویے اور سلوک کے خلاف کوئٹہ میٹرو پولیٹن آفس میں تین روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ مذکورہ یونین کے محنت کشوں کا کہنا ہے کہ ایک نام نہاد اسٹاف ایسوسی ایشن نے پورے دفتر پر قبضہ کیا ہوا ہے جس کے تمام عہدیداران میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے اہم عہدوں پر براجمان ہیں۔ اور بھرپورطریقے سے بدعنوانی اور کرپشن میں ملوث ہیں۔
ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے پورے ادارے کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اپنے منظور نظر افراد کی ایک بھاری تعداد کو بھرتی کیا ہوا ہے۔ ادارے میں کام کرنے والے کنٹریکٹ ملازمین کو کم از کم حکومتی اجرت 14,000سے بھی کم اجرت دی جاتی ہے اور وہ بھی مہینوں نہیں ملتی۔ اس کے علاوہ محنت کشوں کے اندر پھوٹ ڈالنے اور تقسیم کرنے کے لیے اپنے حواریوں کوغیرقانونی پروموشن دے کر خرید لیا جاتا ہے۔ اور اس سے محنت کشوں کی حق تلفی کی جا رہی ہے جس کے خلاف محنت کشوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ مظاہرین نے وزیر اعلی بلوچستان، گورنراور چیف سیکرٹری سے پرزور مطالبہ کیا کہ محنت کشوں کا استحصال بند کیا جائے اور مذکورہ بدعنوان ٹولے کے خلاف فی الفور کاروائی کی جائے،نہیں تو ہم اپنے احتجاج کو وسعت دیں گے۔