اسلام آباد: یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کے خلاف ہزاروں ملازمین کا ڈی چوک پر احتجاج!

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، اسلام آباد|

مہنگائی، غربت، بیروزگاری جیسے بڑھتے مسائل کا حل مزاحمت کے راستے ہی ممکن ہو سکتا ہے اور یوٹیلیٹی سٹورز کے ورکرز نے اپنے حالیہ احتجاج سے یہ ثابت کیا ہے۔ اس مہنگائی اور دیگر مسائل کے پیچھے آئی ایم ایف کے گماشتہ پاکستانی حکمرانوں اور سرمایہ داروں کی عیاشیاں ہیں۔ ان عیاشیوں کے بدلے میں یہاں کے مزدور اور کسان کی زندگی داؤ پر لگی ہے۔

بجلی، پٹرول کی قیمتوں کے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء پہنچ سے دور ہو گئی ہیں اور تھوڑا بہت ریلیف عوام کو اگر یویوٹیلیٹی سٹورز سے مل رہا تھا تو اس پر بھی پاکستانی حکمران طبقے نے حملے کرنے کی کوشش کی اور اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق جس روز یوٹیلیٹی سٹورز بند ہوئے اس دن بڑے مگرمچھ تاجروں کی طرف سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں دو گنا اضافہ کر دیا گیا اور یہاں کے حکمرانوں کا یہی اصل مقصد ہے کہ غریب عوام کی ہڈیوں پر جتنا ہو سکے اتنی عیاشی کی جائے۔

یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کے بعد 16000 یوٹیلیٹی سٹورز کے ورکرز اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچ گئے اور وہاں بندش کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا۔ اس احتجاج کے نتیجے میں حکمران طبقہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گیا اور اسے یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش سے پیچھے ہٹنا پڑا۔ اس احتجاج پر ورکرز کو پورے پاکستان سے یکجہتی ملی اور حکومت کے اس فیصلے کے خلاف غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مزاحمت ہی زندگی ہے اور آج پاکستانی ریاست کے کسی بھی ادارے کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور اس کی وجہ مہنگائی، تنخواہوں میں کمی اور بیروزگاری جیسے مسائل ہیں اور دوسری طرف عوامی اداروں کو سستے داموں پر یہاں کے سرمایہ داروں کو بیچنا ہے۔

ان پالیسیوں کے نتیجے میں عوامی اداروں اور نجی و صنعتی مزدوروں میں غصہ موجود ہے اور وہ اپنے تئیں احتجاجات بھی کر رہے ہیں لیکن ابھی تک کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ اس کی اصل وجہ کو اگر ہم تلاش کریں تو ان احتجاجوں کا الگ الگ ہونا شامل ہے۔

جہاں یوٹیلیٹی سٹورز کے ورکرز نے احتجاج کیا وہاں انہیں عوام کی طرف سے حمایت مل رہی تھی تو ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ آج مزدوروں اور کسانوں میں ایک دوسرے کے لیے حمایت موجود ہے اور اس یکجہتی کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔ اگر ریلوے، واپڈا، پوسٹ ورکرز، یوٹیلیٹی سٹورز کے ورکرز اور ان کے ساتھ نجی و صنعتی مزدوروں کو کسانوں کو اکٹھا کیا جائے تو ہمارے مسائل ہو سکتے ہیں۔

بس ضرورت اس بات کی ہے کہ مزدوروں، کسانوں اور طلبہ کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جائے اور حکمرانوں کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑائی لڑی جائے اسی مقصد کے لیے ہم نے انقلابی کمیونسٹ پارٹی کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد یہاں انقلاب کرتے ہوئے ایک مزدور ریاست قائم کرنا اور تمام دولت حکمرانوں، سرمایہ داروں اور جاگیرداروں سے چھین کر اسے عوام کی فلاح کے لیے استعمال کرنا ہے۔

اس کے لیے ہم تمام مزدوروں، کسانوں اور طلبہ کو انقلابی کمیونسٹ پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔

Comments are closed.