ذیل میں ہم عالمی مارکسی رجحان کے سپین میں جاری بحران کے حوالے سے جاری کیا گیا اعلامیہ شائع کر رہے ہیں۔ کیٹا لان کا آزادی ریفرنڈم فرانکو آمریت کا تسلسل 1978ء کی ردانقلابی ہسپانوی حکومت کو چیلنج کرتا ہے۔ عالمی مارکسی رجحان کیٹالان کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے۔ کیٹالان سوشلسٹ جمہوریہ کے لئے جو کہ جزیرہ نما آئی بیریا کے انقلاب کا نقطہ آغاز ہوگا۔
کیٹالان سوشلسٹ جمہوریہ۔۔۔ آئی بیریا کے انقلاب کے لیے چنگاری
1۔ یکم اکتوبر کو آزادی کے حق میں ریفرنڈم کرانے کے کیٹالونی پارلیمنٹ کے فیصلے نے 1977ء میں بورژوا جمہوریت کی بحالی کے بعد سے اب تک اسپین کیلئے تاریخ کا سب سے بڑا آئینی بحران پیدا کر دیا ہے۔ ہسپانوی ریاست اور میڈرڈ میں راجوئے حکومت کے جبر نے سڑکوں پر عوامی تحریک کو جنم دینے کا باعث بنا ہے جس میں کچھ انقلابی عوامل موجود ہیں۔
2۔ خود ارادیت پر ریفرنڈم کی طرف قدم ہسپانوی ریاست اور راجوئے کی دائیں بازو کی حکومت کی کئی سالوں کی سختیوں اور قدغنوں کے بعد اٹھایا گیا ہے جن میں کیٹالونیا کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے نہیں دیا گیا۔ 2006ء کے کیٹالونیا کے آئین (استاتوت) کی، جس کوپہلے ہی ہسپانوی پارلیمنٹ نے بگاڑ کر رکھ دیا تھا، ایک ریفرنڈم میں توثیق کی گئی لیکن بعد میں دائیں بازو کی پاپولر پارٹی(PP) کی درخواست پر ہسپانوی آئینی عدالت نے اس پر عملدرآمد رکوا دیا۔ بالآخر آئینی ٹربیونل نے استوت کے کچھ کلیدی شقوں کو غیر آئینی قرار دے دیا۔ کیٹالان پارلیمنٹ میں منظور کئے گئے 35 دیگر قوانین کو آئینی عدالت نے غیر قانونی قرار دے دیا۔
3۔ 2011-15ء میں کیٹالونیا جبری کٹوتیوں کے خلاف اس عوامی تحریک کا حصہ تھا جس نے ہسپانیہ میں موجود بورژوا جمہوریت کے تمام اداروں کے جواز کو چیلنج کیا۔ اس وقت، کیٹالان میں بورژوا قوم پرست پارٹی CiU اقتدار میں تھی، اس کا صدر آرتر ماس تھا اور انہوں نے دائیں بازو کیPP کی گرمجوش حمایت کے ساتھ صحت، تعلیم اور دیگر سماجی اخراجات میں بڑھ چڑھ کر کٹوتیاں کیں۔ 2011ء میں کئی ہزار لوگوں نے کیٹالان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کر لیا تاکہ ایک کٹوتیوں بھرے بجٹ کی منظوری کو روکا جا سکے۔ پارلیمنٹ کے ممبران کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے لانا پڑا۔ CiU حکومت نے جواب میں جبر کی انتہا کردی۔ پارٹی بہت سارے کرپشن کے اسکینڈلز میں بھی گھِر گئی جو آج تک جاری ہیں۔
4۔ اس صورتحال میں کیٹالان کے صدر ماس نے فیصلہ کیا کہ اپنے آپ کو آزادی کی تحریک کے ہراول دستے میں شامل کر لیا جائے تاکہ اپنی اور پارٹی کی ساکھ کو بچایا جا سکے۔ کیٹالان کی آزادی کی تحریک کو عوام کی وسیع پرتوں میں حمایت حاصل ہوئی (ہر سال کیٹالان کے قومی دن پر لاکھوں لوگ احتجاج کرتے رہے) لیکن تحریک کی قیادت دائیں بازو کی قوم پرست بورژوازی کے ہاتھوں میں رہی۔
5۔ تنازعے کے دوسری طرف میڈرڈ میں موجود PP، جو خود بھی کئی کرپشن کے اسکینڈلوں میں پھنسی ہوئی تھی اور بہیمانہ جبر اور کٹوتیوں کی پالیسی پر گامزن تھی، نے اسی میں عافیت جانی کہ رجعتی ہسپانوی قوم پرستی کو ابھار کراقتدار دوبارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
6۔ کیٹالونی سماج کی وسیع پرتیں پوڈیموس کی طرف دیکھ رہی تھیں کہ اگر وہ اسپین میں اقتدارحاصل کر لے تو صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔ بعد میں یکے بعد دیگرے ہونے والے تمام انتخابات میں پوڈیموس کے اتحاد نے کیٹالان میں کامیابی حاصل کی۔ لیکن کیونکہ پوڈیموس ہسپانوی پارلیمنٹ میں اقتدار حاصل نہ کر سکی، اس وجہ سے کٹوتیوں کے حملوں اور جمہوریت کی عدم موجودگی کے حل کیلئے آزادی کا خیال ناگزیر طور پر زور پکڑنے لگا۔ آزادی کے حامیوں کی شرح 10-15 فیصد سے تقریباً 50 فیصد تک بڑھ گئی۔
7۔ اسی لئے تحریک کا کردار تضادات کا حامل ہے، کہ ایک طرف تو تحریک کی قیادت کیٹالونی قوم پرست بورژوا پارٹیPDECAT(ٹوٹ پھوٹ اور قیادت کی تبدیلی کے بعد CiU کی نئی شکل) کی موقع پرست قیادت کے پاس ہے تو دوسری طرف عام عوام رجعتی ہسپانوی آمریت اور کیٹالان کے حقوق کی پامالی کے علمبرداروں راجوئے حکومت، افواج، بادشاہت وغیرہ کی مخالفت سے سرشار ہے۔
8۔ موجودہ ہسپانوی حکومت کی بنیادیں 1978ء کے آئین میں موجودہیں۔ اس وقت فرانکو آمریت کے خلاف محنت کشوں اور نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی انقلابی تحریک کو اقتدار پر قبضہ کرنے سے روکنے کیلئے پرانی حکومت نے محنت کشوں کی نمائندہ پارٹیوں کی قیادت کے ساتھ ایک معاہدہ کر لیا جن میں کمیونسٹ پارٹی کا سانتیاگو کاریلو اور سوشلسٹ پارٹی کا فیلیپ گونزالیز شامل تھے۔ یہ معاہدہ، جسے ’’تبدیلی(Transition)‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، محنت کشوں کے جمہوریت اور سماجی انقلاب کے لئے موجود خواہشات کا قتل تھا۔ اس کی وجہ سے فرانکو کی آمریت کے تمام جرائم کی خلاصی ہو گئی اور آمریت کا ریاستی ڈھانچہ قائم رہا، بادشاہت اور ہسپانوی جھنڈے کو عوام پر مسلط کر دیا گیا (دونوں فرانکو آمریت کے نشان تھے) اور تمام محکوم قوموں کے حق خود ارادیت کو رد کر دیا گیا۔ 1978ء کے آئین کے آرٹیکل 2 کے مطابق ’’ہسپانوی قوم کے نا قابل تقسیم اتحاد‘‘ کی ،ایک دوسرے آرٹیکل کے مطابق ’’مسلح افواج ضامن ہے‘‘۔
9۔ رجعتی ہسپانوی حکمران طبقہ کبھی بھی اس قابل نہیں تھا کہ وہ قوم کو ترقی پسند بنیادوں پر متحد کر پاتا اور اسی لئے وہ ننگے جبر پر اتر آئے۔ حق خود ارادیت کو وہ بجا طور پر 1978ء کی قائم کردہ آمریت کے وضع کردہ خدوخال کیلئے ایک خوفناک خطرہ سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہسپانوی ریاست کا کیٹالان ریفرنڈم کے خلاف اتنا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
10۔ کیٹالان کی دائیں بازو کی قوم پرست بورژوا پارٹی PDECAT کا جوا ہمیشہ سے ہی خطرناک تھا لیکن اس کی وجہ سے ایک عرصہ تک اقتدار ان کے پاس رہاجس کے لیے اس نے پہلے بائیں بازو کی قوم پرست پارٹی ERC اور پھر سرمایہ داری مخالف، حریت پسند CUP کی اپنی حکومت کے لئے حمایت اس وعدے پر حاصل کی کہ حق خود ارادیت پر ریفرنڈم کروایا جائے گا۔
11۔ 2014ء میں ہسپانوی ریاست نے حق خود ارادیت پر ہونے والے ایک ریفرنڈم کو ممنوع قرار دے دیا جو بعد میں غیر پابند مشاورت بن گیا۔ ریفرنڈم پر پابندی کے جواب میں کیٹالان حکومت نے فوری انتخابات کا اعلان کر دیا جنہیں آزادی کی حمایت میں استصواب رائے قرار دیا گیا۔ حریت پسند پارٹیوں نے اکثریت حاصل کر لی لیکن 48.8 فیصد ووٹ کے ساتھ بھاری اکثریت سے محروم رہیں۔
12۔ بالآخر 6 ستمبر 2017ء کو آزادی پسند بلاک کے ووٹوں کے ساتھ، CSQP (کیٹالان میں پوڈیموس اور یونائیٹڈ لیفٹ کا اتحاد) کے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے اور دیگر تمام پارٹیوں کی غیر حاضری میں، جو پارلیمنٹ سے احتجاجاً باہر چلی گئی تھیں، کیٹالان کی پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا جس کے تحت یکم اکتوبر کو آزادی پر ریفرنڈم کرایا جائے گا۔ پارلیمنٹ نے یہ فیصلہ یہ جانتے ہوئے کیا کہ یہ ریفرنڈم ہسپانوی قانون کو کھلم کھلا چیلنج ہے۔
13۔ چند ہی گھنٹوں میں آئینی ٹربیونل نے اس قانون کی آئینی حیثیت پر نظر ثانی تک اس قانون کو معطل کر دیا۔ یہ ریفرنڈم کے انعقاد کے خلاف ہسپانوی ریاست کے جبر کی شروعات تھیں۔
14۔ ریفرنڈم کے قانون پر پارلیمنٹ میں بحث کروانے کی پاداش میں کیٹالان ممبران پارلیمنٹ پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، کیٹالان سے باہر ریفرنڈم کی حمایت میں تمام عوامی اجتماعات کو عدالتی احکامات کے ذریعے منسوخ کر دیا گیا ہے، 700 سے زائد کیٹالان کے مقامی میئروں کو ریفرنڈم منظم کرنے کے ارادے کی پاداش میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے (عمل نہ کرنے کے نتیجے میں گرفتاری کی دھمکی دے دی گئی ہے)، کیٹالان انتخابی باڈی کے نومنتخب ممبران کو 12ہزار یورو یومیہ جرمانہ کیا گیا ہے، کیٹالان کے 14 اعلی افسران کو سول گارڈز نے گھروں سے یا کچھ کو کام پر جاتے ہوئے گرفتار کر لیا ہے اور ان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، ہسپانوی ریاست نے کیٹالان حکومت کے تمام مالیاتی امور اپنے ہاتھوں میں لے لئے ہیں، چھاپہ خانوں کی تلاشی لی جا رہی ہے، میڈیا پر ریفرنڈم کی تشہیر ممنوع قرار دے دی گئی ہے، ریفرنڈم کی تمام ویب سائٹس کو بند کر دیا گیا ہے اور بیرون ملک سے چلنے والی ویب سائٹس بلاک کر دی گئی ہیں، سرگرم کارکنان جو دیواروں پر پوسٹر چسپاں کرتے پائے گئے ہیں انہیں گرفتار کر لیاگیا ہے اور ان سے تمام مواد ضبط کر لیا گیا ہے، بیلٹ پیپروں کو چھین لیا گیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ اسپین میں چالیس سالوں میں بنیادی جمہوری حقوق پر یہ سب سے شدید حملے ہیں(یہ حملے شاید باسک عوام اور ان کی تنظیموں کے خلاف حملوں کے برابر ہی ہے)۔
15۔ کیٹالونی عوام کی ریفرنڈم کے انعقاد کی خواہشات کے برعکس(70فیصد عوام ریفرنڈم کروانے کے حق میں ہے)، ہسپانوی ریاست کا بہیمانہ جبر 1978ء سے جاری حکومت کی شدید رجعتیت کو عیاں کرتا ہے اور جمہوری حقوق کے حوالے سے اس کی حدود واضح کرتا ہے۔
16۔ اس شدید جبر نے ریفرنڈم کے انعقاد کو شدید نقصان پہنچایا ہے لیکن اس کی وجہ سے گلی کوچوں میں بے پناہ عوامی رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 20 ستمبر کو سول گارڈز کی تلاشی کے دوران ہزاروں افراد نے کیٹالونیا کے محکمہ خزانہ کا گھیراؤ کر لیا۔ سول گارڈز 20 گھنٹوں تک عمارت سے باہر نہ نکل سکے اور اگلے دن علی الصبح ہی وہ وہاں سے نکل پائے کیونکہ اس وقت تک بیشتر لوگ منتشر ہو چکے تھے اور کیٹالان پولیس مدد کیلئے موجود تھی۔
17۔ اسی دن، ہزاروں افراد نے پولیس کو سرمایہ دارانہ مخالف، آزادی پسند CUP کے دفاتر کی تلاشی لینے سے روک دیا۔ سرگرم کارکنان کو پوسٹر لگانے کے دوران ہراساں کرنے کے واقعے کے بعد تقریباً ایک ہزار سے زائد افراد نے سڑکوں پر آ کر دیواروں پر پوسٹروں کی بوچھاڑ کر دی اور پولیس صرف دیکھتی رہ گئی۔ پورے کیٹالونیا کے قصبوں اور شہروں میں خودرو احتجاج ہو رہے ہیں۔
18۔ ریاستی تشدد نے اب ایک ایسی کیفیت کو جنم دیا ہے جس میں عوام فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔ محلوں اور قصبوں میں ریفرنڈم دفاعی کمیٹیاں بن رہی ہیں۔ بارسلونا اور تاراگونا میں بندرگاہوں کے ملازمین نے ووٹ دیا ہے کہ وہ ان بحری جہازوں کا بائیکاٹ کریں گے جن کے ذریعے ہزاروں پولیس افسران کو کیٹالونیا میں ریفرنڈم کے انعقاد کو روکنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔ تمام یونیورسٹیاں اس وقت مکمل ہڑتال پر ہیں اور بارسلونا یونیورسٹی کے طلبہ نے مرکزی عمارت پر قبضہ کر لیا ہے۔ سب سے بڑی یونینوں CCOO اور UGT نے جبر کے خلاف اعلامیے جاری کئے ہیں لیکن کچھ چھوٹی یونینوں نے (CGT, IAC COS,) نے 3 اکتوبر کو کیٹالونیا میں عام ہڑتال کی کال دی ہے(ٹریڈ یونین قوانین کی وجہ سے عام ہڑتال کیلئے سب سے پہلی یہی تاریخ دستیاب تھی)۔
19۔ ہسپانوی حکمران طبقے کے اقدامات کی وجہ سے سڑکوں پر عوامی تحریک پھٹ پڑی ہے جو نہ صرف راجوئے حکومت کیلئے خطرہ ہے بلکہ 1978ء کے رد انقلابی معاہدے کے نتیجے میں بننے والی حکومت میں خوفناک دراڑیں ڈالنے کا بھی موجب بن سکتی ہے۔ لیکن وہ پسپائی اختیار نہیں کرسکتے۔ انہیں اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق قانون کی بالادستی قائم کرنا پڑے گی۔ یکم اکتوبر سے پہلے کسی قسم کی رعایت کا مطلب PP کی حکومت کا ختم ہونا ہے۔ انہوں نے اب 20 ستمبر کے دن عوامی مظاہرے کے منتظمین کے خلاف ’’بغاوت‘‘ کا کیس بنا دیا ہے اور کیٹالان پولیس (موسوس) کی کمان اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔ معاشی حاکمیت اور پولیس کنٹرول کھونے کے بعد اب کیٹالان کی خودمختاری برائے نام ہی رہ گئی ہے۔
20۔ کاٹالونیا کی قوم پرست بورژوازی نے ایک ایسی عوامی تحریک کو جنم دے دیا ہے جس سے وہ خود بے پناہ خوفزدہ ہیں۔ لیکن اب نہ تو وہ پسپائی اختیار کر سکتے ہیں اور نہ ہی مذاکرات کر سکتے ہیں کیونکہ اس طرح کے کسی بھی اقدام کو عوامی تحریک غداری سمجھے گی۔
21۔ یہ انقلابی مارکس وادیوں اور تمام جمہوریت پسندوں کا بھی فریضہ ہے کہ یکم اکتوبر کے کیٹالان ریفرنڈم کی مکمل حمایت کی جائے، جو کہ صرف حق خودارادیت کے بنیادی حق کا استعمال ہے۔
22۔ لیکن یہاں پر خبردارکرنا ضروری ہے کہ اسپین کے معاملے میں حق خودارادیت کے جمہوری حق کے استعمال کے انقلابی نتائج رونما ہو سکتے ہیں اور اسے صرف انقلابی طریقہ کار سے ہی نافذ کیا جا سکتا ہے۔ اس معاملے میں کیٹالان کی قوم پرست بورژوازی پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ صرف سڑکوں پر عوامی جلسے ہی وہ واحد طریقہ کار ہے جس کے ذریعے یکم اکتوبر کے ریفرنڈم کو فتح کا جشن بنایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے محنت کش طبقے کا کلیدی کردار بنتا ہے۔
23۔ آگے بڑھنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ ریفرنڈم دفاعی کمیٹیوں کا جال ہر محلے، سکول، یونیورسٹی اور کام کی جگہ پر پھیلادیا جائے تاکہ ریفرنڈم کے انعقاد اور تحفظ کو بڑھتے ہوئے ہسپانوی ریاست کے جبر کے خلاف منظم کیا جا سکے۔ ان دفاعی کمیٹیوں کے مقامی، علاقائی اور قومی سطح پر آپس میں جوڑا جانا چاہیے۔ ہسپانوی ریاست آہستہ لیکن مستعدی سے کیٹالان حکومت کو ختم کر رہی ہے، اسی لئے کمیٹیوں کے مندوبین کی ایک قومی اسمبلی بلانی چاہیے کیونکہ وہ ہی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں۔
24۔ CUP کے کامریڈوں نے ان میں سے بہت سارے نعروں کو متعارف کرا دیا ہے (عام ہڑتال، دفاعی کمیٹیوں کا انعقاد، عوامی جلسوں کی فوری ضرورت) اور اس کیلئے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ماضی میں انہوں نے پگڈیمونٹ کی حکومت کی حمایت اور کٹوتیوں بھرے بجٹ کیلئے ووٹ جیسے فیصلے کیے، جو کہ ہم غلط سمجھتے ہیں۔ہم ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ طبقاتی مفاہمت کی پالیسی کو فیصلہ کن انداز میں ترک کریں۔ کیٹالان جمہوریہ کی جدوجہد میں اس وقت تک فتح حاصل نہیں ہو سکتی جب تک کیٹالان قوم پرست بورژوازی سے مکمل طور رستے علیحدہ نہیں کر لیے جاتے کیونکہ وہ صورتحال کو کبھی بھی منطقی انجام تک پہنچانے کی ایماندار اور بھرپور کوشش نہیں کریں گے۔ جیسا کہ CUP کے کامریڈ کہتے ہیں، ہمیں ان سب کو دھکا دے کر اپنے آپ سے الگ کرنا پڑے گا (بینکار، سرمایہ دار، کرپٹ سیاست دان، چاہے وہ کیٹالانی یا چاہے وہ ہسپانوی قوم پرستی کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہوں)۔
25۔ حق خودارادیت کی جدوجہد کو محنت کشوں کی اکثریت کی حمایت کے بغیر نہیں جیتا جا سکتا۔ کیٹالونیا میں بہت سے ایسے محنت کش موجود ہیں جو ہسپانوی زبان بولتے ہیں اور اپنی شناخت کم وبیش، بطور ہسپانوی کرتے ہیں۔ وہ قدرتی طور پر PDECAT کی قوم پرست بورژوا قیا ت پر اعتماد نہیں کرتے جنہوں نے ان پر کٹوتیوں کی بھرمار کر رکھی ہے اور سرمایہ دار طبقے کے مفادات کی نمائندگی کرتے ہیں۔ کیٹالان جمہوریہ کی جدوجہد کو سرمایہ دارانہ کٹوتیوں کے خلاف اور نوکریوں، صحت، تعلیم اور محنت کشوں کے حقوق کی جدوجہد سے جوڑنا پڑے گا۔
26۔ یہی وہ بہترین طریقہ ہو گا جس کے ذریعے باقی اسپین کے محنت کشوں کی ہمدردیاں اور حمایت جیتی جا سکتی ہے جس کی وجہ سے ہسپانوی ریاست کا تشدد کمزور پڑے گا۔ پہلے ہی کیٹالونیا کے حق خود ارادیت اور جمہوری حقوق کے دفاع میں میڈرڈ، اندلس، باسک اور دیگر علاقوں میں احتجاج ہو چکے ہیں۔
27۔ سب سے بڑی ذمہ داری پوڈیموس اور یونائیٹڈ لیفٹ کی بنتی ہے۔ انہوں نے شاندار انداز میں حق خودارادیت کا دفاع کیا ہے۔ لیکن جب سے یکم اکتوبر کے ریفرنڈم کا اعلان ہوا ہے، وہ پسپائی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ قانون پہلوؤں کو جواز بناتے ہوئے انہوں نے ریفرنڈم کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا اور ’’مذاکراتی ریفرنڈم‘‘ کا پرچار کر رہے ہیں۔ یہ ایک یوٹوپیائی خیال ہے کیونکہ ہسپانوی حکمران طبقے نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس کے بجائے انہیں یکم اکتوبر کے ریفرنڈم کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے(چاہے اس میں بے شمار خامیاں ہوں) کیونکہ یہ 1978ء کی ردانقلابی حکومت کی تاریخ کا سب سے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ انہیں تفصیل سے بتانا چاہیے کہ کیٹالونی عوام کی جدوجہد ہسپانیہ کے تمام محنت کشوں کی جدوجہد ہے، بادشاہت کے خلاف، رجعتی PP حکومت کے خلاف ، فرانکو آمریت کے قائم کردہ رجعتی ریاستی ڈھانچے کے خلاف اور کوئی بھی اقدام جو ہسپانوی ریاست کو کمزور کرنے کا موجب بنتا ہے اس کو خوش آمدید کہنا چاہیے، اس کی حمایت کرنی چاہیے اور اس کو استعمال کرتے ہوئے محنت کشوں کی پوزیشن کو مستحکم کرنا چاہیے۔
28۔ پوڈیموس کی کیٹالان تنظیم، پوڈیم نے جرأت مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے اپنے ممبران کی اکثریت کے ساتھ یکم اکتوبر کے ریفرنڈم کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور بھرپور شرکت کی کال دی ہے۔ اس فیصلے کی وجہ سے انہیں آزادی پسند تحریک میں موجود بائیں بازو کی بھرپور حمایت اور ہمدردی حاصل ہوئی ہے۔ بائیں بازو، آزادی پسند تحریک کے سرمایہ دارانہ مخالف دھڑے اور ’’انڈگناڈوس‘‘ تحریک کے سیاسی اظہار میں قربت بڑھتی جارہی ہے۔ یہ وہ بنیاد ہے جس پر کیٹالونی جمہوریہ کی جدوجہد کی جا سکتی ہے جو کٹوتیوں کی پالیسی سے واضح انحراف کا اظہار کرتی ہے۔ یہ کام صرف سرمایہ داری کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے سماج کی سوشلسٹ تبدیلی کی جدوجہد کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے۔
29۔ عالمی مارکسی رجحان کیٹالونی عوام کے حق خود ارادیت اور یکم اکتوبرکے ریفرنڈم کی مکمل اور بھرپور حمایت کا اعلان کرتا ہے۔ ’’ہاں‘‘ کا ووٹ 1978ء کی ردانقلابی حکومت کے خلاف ووٹ ہے۔ ہمارا نعرہ ایک کیٹالونی سوشلسٹ جمہوریہ کا نعرہ ہے جو جزیرہ نما آئی بیریا میں انقلابی تبدیلی کی پہلی چنگاری ثابت ہو گا۔
کیٹالونی عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت!
انقلابی اقدامات سے یکم اکتوبر کے ریفرنڈم کا دفاع!
سڑکوں پر ہر جگہ عوامی جلسے، ہر جگہ دفاعی کمیٹیاں، عام ہڑتال!
ہسپانوی ریاست مردہ باد، 1978ء کی ردانقلابی حکومت مردہ باد!
کیٹالونی سوشلسٹ جمہوریہ زندہ باد!
آئی بیرین انقلاب زندہ باد!