|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، حیدرآباد|
حیدرآباد انڈسٹریل ایریا میں محنت کشوں کے حالات ناقابل برداشت ہیں۔ مگر اسی ایریا میں واقع ہائی اسپیڈ موٹر بائیک فیکٹری کے محنت کشوں کے حالات بدترین ہیں۔
جہاں نہ صرف محنت کشوں کا بھرپور استحصال کیا جاتا ہے بلکہ انہیں ان تمام تر بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہے جو ان کا قانونی و آئینی حق ہے۔
گزشتہ تین سالوں سے مسلسل چند سو محنت کشوں سے پوری فیکٹری کا کام لیا جا رہا ہے۔ جس کے بدلے پارٹ ٹائم ملنا تو درکنار، حکومت کی مقرر کردہ اجرت بھی نہیں دی جاتی۔ بلکہ 18000 ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے، جو کبھی بھی وقت پر نہیں ملتی۔
اسی طرح نہ محنت کشوں کو مستقل کیا جاتا ہے نہ ان کو ای او بی آئی رجسٹرڈ کیا گیا ہے، تاکہ ان کی جبری برطرفی کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی فیکٹری مالکان کی اس غنڈہ گردی کی مذمت کرتے ہوئے محنت کشوں سے یہ اپیل کرتی ہے کہ حقوق مانگنے سے نہیں بلکہ لڑنے سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ لہٰذا محنت کشوں کو منظم و متحد ہو کر فیکٹری کو جام کرنا ہو گا۔
اس ہڑتال کے ذریعے نہ صرف اپنی طاقت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے بلکہ فیکٹری انتظامیہ سے اپنے مطالبات بھی منوائے جا سکتے ہیں۔
اسی طرح یہ مسائل کسی ایک فیکٹری کے نہیں ہیں، بلکہ حیدرآباد سے لے کر کوٹری تک کسی بھی فیکٹری میں لیبر قوانین پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ جو کہ ریاستی اداروں کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔
لہٰذا ضرورت اس چیز کی ہے کہ اس لرائی کو دوسری فیکٹریوں میں بھی منظم کیا جائے۔ جس کے لیے انقلابی کمیونسٹ پارٹی تمام محنت کشوں کو دعوت دیتی ہے کہ آئیں انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے پرچم تلے یہ لڑائی لڑیں۔