|نمائندہ ورکرنامہ|
یونائیٹڈ لیبر فورم کی کال پر بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں کمر توڑ مہنگائی اور آٹا اور چینی کے مصنوعی بحران کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں سوکھی روٹیاں بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ بینر اور پلے کارڈز پر مہنگائی،بے روزگاری،قومی اداروں کی نجکاری،مہنگی تعلیم اور علاج کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین حکمرانوں کے خلاف سخت نعرہ بازی کر تے ہوئے ریلی کی صورت میں حب کے مین شاہرا پر گشت کرتے ہوئے حب پریس کلب اور بعد ازاں لسبیلہ پریس کلب حب کے سامنے پہنچے جہاں پر ریلی نے جلسے کی شکل اختیار کی۔
مظاہرین سے یونائیٹڈ لیبر فورم،ریڈ ورکرز فرنٹ اور پی وائی اے کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے پاس نہ کوئی پالیسی ہے اور نہ ان کو غریب اور محنت کش عوام کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی ہے۔ وہ صرف اور صرف اپنی کرپشن اور کمیشن کے چکر میں لگے ہوئے ہیں۔ ایک طرف بے روزگاری میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف بنیادی ضرورت کی اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس کی وجہ سے محنت کش طبقہ بھوک، افلاس اور لاعلاجی کی وجہ سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ ایسے حالات میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے سرمایہ دار اور حکمران غریب عوام اور محنت کش طبقے سے جینے کا حق چھین رہے ہیں۔ حکومت میں آنے سے پہلے ان حکمرانوں نے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کے وعدے کئے تھے مگر نوکریاں اور گھر دینے کی بجائے لوگوں مزید بے روزگار اور بے گھر کیا ہے،اور غریبوں کی منہ سے آخری نوالہ بھی چھیننے کے لئے کوئی موقع ضائع نہیں کرتے۔ ان حکمرانوں سے مسائل کے حل کی توقع رکھنا بے کار اور بے سود ہے۔ محنت کشوں کو متحد ہوکر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی۔