|رپورٹ: نمائندہ ورکر نامہ، کراچی|
جبری برطرفیاں معاشی دہشت گردی کے مترادف ہیں، نا انصافی کے خلاف مزاحمت کریں گے: فائٹ فار رائٹس ایکشن کمیٹی حبیب بینک لمیٹڈ
مورخہ 23 دسمبر بروز ہفتہ دوپہر کو حبیب بینک سے برطرف کیے گئے محنت کشوں نے کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر جابر انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے اور حکامِ بالا سے استدعا کی گئی تھی کہ فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے برطرف ملازمین کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔ مظاہرے کی وجہ حبیب بینک کی انتظامیہ کا مزدور اور عوام دشمن رویہ ہے۔ انتظامیہ نے بغیر کوئی نوٹس دیئے 180 ملازمین کو ٹرمینیشن لیٹر دے کر گھروں کو بھیج دیا تھا۔ اس غیر قانونی اور جابرانہ اقدام کے ردِ عمل میں متاثرین نے چپ چاپ اس جبر کو برداشت کرنے کی بجائے مزاحمت اور جدوجہد کا راستہ اپنایا۔ اس حوالے سے احتجاجی تحریک کو منظم کرنے کے لیے ایک ایکشن کمیٹی بھی قائم کی گئی جو ملازمین کے بلند سیاسی شعور کی غماز ہے۔ اس ایکشن کمیٹی کا نام فائٹ فار رائٹس ایکشن کمیٹی رکھا گیا ہے۔ اس ایکشن کمیٹی نے ہی مندرجہ بالا احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حبیب بینک پرنس آغا خان کی ملکیت ہے جو دنیا بھر میں اپنی سخاوت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ انہیں اس واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ملازمین کو واپس ان کی نوکریوں پر بحال کرنا چاہیے، بصورتِ دیگر ہم یہی سمجھیں گے کہ ان کا پیش کیا جانے والا معتبر اور انسان دوست تشخص جعلی ہے اور وہ بھی باقی ماندہ سرمایہ داروں کی طرح ہی ظالم اور منافع کی ہوس کا شکار ہیں۔ مظاہرین نے ورکرنامہ کے نمائندہ کو بتایا کہ حبیب بینک انتظامیہ انتہائی بدعنوان ہے اور یہی ادارے کی دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بھی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی عدلیہ بھی جو ان دنوں بہت فعال ہے ، اسے بھی اس طرح کے معاملات میں ہمیشہ خاموش دیکھا گیا ہے۔ جب محنت کشوں سے ان کا روزگار چھین کر ان کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑا جاتا ہے تو ہمارے حکمران اور تمام ریاستی ادارے یا تو خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں یا پھر سرمایہ داروں اور بدعنوان انتظامیہ کے حامی بن جاتے ہیں۔ ہم تمام حکامِ بالا کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ ہمارے مطالبات منظور کریں ورنہ ہم اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ فائٹ فار رائٹس ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اپنے محنت کش ساتھیوں کو اس جدوجہد میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے۔