|رپورٹ: گل زادہ صافی|
سینٹری کا سامان بنانے والی(سونیکس فیکٹری) کے مالک اور مینیجر نے چوری کا جھوٹا الزام لگا کر محنت کش کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے حوالے کرنیکی دھمکی اور مزید تشدد کے خوف سے 24 سالہ محنت کش نے زہریلی گولیاں نگل کر زندگی کا ہی خاتمہ کرلیا۔ اطلاعات کے مطابق محمد رفیق جو عرصہ 10 سال سے واپڈا ٹاؤن گوجرانوالہ کے قریب انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع سونیکس سینٹری فٹنگز فیکٹری میں 15 ہزار روپے ماہوار تنخواہ پر کام کررہا تھا۔ 10روز قبل فیکٹری مینیجر اور مالک نے رفیق پر فیکٹری سے 3 لاکھ روپے مالیت کی پیتل کی بنی پلیٹیں چوری کرنے کا الزام لگایا اور مبینہ طور پر کئی دنوں تک اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
گزشتہ روز جب فیکٹری مالک اور مینیجر نے اس کے خلاف پولیس کوتفتیش کرنیکی درخواست دی تو اس نے مزید پولیس تشدد کے خوف سے زہریلی گولیاں نگل کر زندگی کا ہی خاتمہ کرلیا۔ محمدرفیق کے والد محمد شریف، بھائی عتیق اور والدہ نے الزام لگایا ہے کہ فیکٹری مالک اورمینیجر نے محمدرفیق کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی ہلاکت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالک مزدوروں پرخود تشدد کرنے کے حوالے سے پورے علاقے میں مشہور ہے اور بااثر ہونے کے سبب اس کے خلاف کبھی کارروائی نہیں ہوئی۔ رفیق کے بھائی عتیق کا کہنا ہے کہ فیکٹری مینیجر نے ان کے گھر آکر کیس کو دبانے اور ساتھ رقم دینے کی آفر کروائی ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ اس ظلم کی شدید مذمت کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ فیکٹری مالکان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔ آئے روز رفیق جیسے کئی محنت کش مالکان کے ظلم وستم کی بھینٹ چڑھتے ہیں۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ اپنا حصہ وصول کر سویا رہتا ہے جبکہ دلال میڈیا میں اتنی جسارت ہی نہیں کہ کسی سرمایہ دار کے خلاف کوئی خبر چھاپ سکے۔ محنت کشوں کو اس ظلم و استحصال کے خلاف منظم ہو کر خود جدوجہد کرنا ہوگی۔