تحریر: |فیض احمد فیض|
(آج سے دو سال قبل 8جولائی 2014ء کو اسرائیلی افواج نے فلسطین کے علاقے غزہ پر دھاوا بول دیا تھا اور ایک دفعہ پھر معصوم فلسطینیوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے تھے۔ اس 50روزہ جنگ میں 1967ء کی عرب اسرائیل چھ روزہ جنگ کے بعد سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ان پچاس دنوں میں 2256فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 17125زخمی۔ہلاک ہونیوالوں میں 550بچے اور300 خواتین شامل تھیں۔ زخمیوں میں تقریباً3374بچے تھے جن میں ایک ہزار سے زیادہ عمر بھر کے لیے معذور ہو گئے۔اس کے علاوہ 18ہزار گھر مسمار کر دیے گئے جبکہ89ہزار گھروں کو نقصان پہنچا۔140تعلیمی ادارے اور70سے زائد ہسپتال اور طبی امداد کی سہولیات کو نقصان پہنچا جبکہ بہت سے ایمبولینسیں بھی تباہ کر دی گئیں۔ دوسری جانب85اسرائیلی مارے گئے جبکہ2639زخمی ہوئے۔
اس موقع پر ہم فیض احمد فیض کی نظم شائع کر رہے ہیں جو انہوں نے صابرہ اور شتیلہ کے کیمپوں میں پناہ گزین فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے کیے گئے قتل عام پر لکھی تھی۔ ایڈیٹر)