|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، فیصل آباد|
10 اپریل کو محکمہ انہار ایریگیشن زون فیصل آباد کے درجہ چہارم ( گریڈ 1 تا 4) کے ملازمین نے کم تنخواہوں کے خلاف چیف انجینئر فیصل آباد کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔جس میں ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بڑی گرم جوشی سے ’’بھوکے مر گئے ہائے، ہائے‘‘، ’’مہنگائی لٹ کے کھا گئی، ہائے ہائے‘‘، جیسے نعرے بلند کیے۔
ملازمین کا کہنا تھا کے اس بجٹ میں تنخواہیں مہنگائی کے تناسب سے بڑھائی جائیں۔اور تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بغیر کسی تاخیر کے مستقل کیا جائے۔ یہ اس نظام کی گراوٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے کے آج سرکاری ملازمین کو بھی نجی شعبہ کے محنت کشوں کی طرح جاب سکیورٹی دستیاب نہیں۔ حالانکہ ماضی میں سرکاری ملازمت کو پسند ہی مستقل ہونے کی وجہ سے کیا جاتا تھا۔
اس کے علاوہ چونکہ نہروں پر فیلڈ ڈیوٹی والے ملازمین کی تعداد انتہائی کم ہے تو ایک بندے کو دو یا تین بندوں کا کام کرنا پڑتا ہے۔
اس احتجاج کے دوران ملازمین نے اس بات کا اعادہ کیا کے اگر آج ہماری آواز سنی نہیں جاتی اور محکمہ خزانہ کی طرف سے آئندہ بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کا اعلان نہیں کیا جاتا تو لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔