|رپورٹ: نمائندہ ورکر نامہ|
18 فروری بروز اتوار ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے پیپسی کولا فیصل آباد کے محنت کشوں کو 29 جنوری کی ہڑتال کی شاندار کامیابی پر خراج تحسین پیش کرنے اور آئندہ کا لائحہ عمل وضع کرنے کی غرض سے ’پیپسی کے محنت کشوں کی شاندار جدوجہد اور آگے کا لائحہ عمل‘ کے عنوان سے ایک جلسہ منعقد کیا گیا۔ پروگرام میں پیپسی کے محنت کشوں کے علاوہ پاور لومز کے محنت کشوں اور طلبہ نے بھی شرکت کی۔
سٹیج سیکریٹری کے فرائض بابو ولیم نے ادا کیے۔ بابو ولیم نے پیپسی کے محنت کشوں کی اپنے ساتھی محنت کشوں کی جبری بے طرفی کے خلاف کی جانے والی دو روزہ کامیاب ہڑتال پر تمام ورکرز کو مبارکباد دی۔ پیا جی اور کامریڈ امجد آزاد نے انقلابی نظمیں پیش کیں۔ پیپسی فیصل آباد کے ورکر محمد ندیم نے بات کرتے ہوئے محنت کشوں کی طبقاتی جڑت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ تو ابھی پہلی جدوجہد تھی۔ ابھی ہمیں تنخواہوں میں اضافے اور دیگر الاؤنسز کی لڑائی لڑنی ہے جو ہمارا قانونی حق ہے۔
اس کے بعد ریڈ ورکرز فرنٹ فیصل آباد کے آرگنائزر عبداللہ رحمت نے محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ محنت کش ہی ہے جس کی تخلیقی قوت کے باعث ہمیں دنیا میں رنگا رنگی نظر آتی ہے۔ لیکن اس زر کے نظام نے ایک طرف تو محنت کشوں کی محنت کو نچوڑ کر دولت کے انبار لگا دیے ہیں جبکہ دوسری جانب محرومی کے پہاڑ کھڑے ہیں جس کے بوجھ تلے دنیا بھر کے محنت کش پس رہے ہیں۔ آج دنیا کو آگے لیکر جانے اور جدید سائنسی ایجادات سے مستفید ہونے کیلئے ایک سوشلسٹ انقلاب کے علاوہ کوئی رستہ نہیں۔
پروگریسو یوتھ الائنس سے ساحر جان نے حاضرین کو طلبہ کے مسائل اور بڑھتی ہوئی فیسوں کے متعلق بتایا اور طلبہ مزدور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے طالب علم اور پروگریسو یوتھ الائنس کے سرگرم کارکن عاطف نے کہا کی یہ ریاست اور اس پر براجمان حکمران طبقہ سوائے پابندیوں جبر اور مہنگائی جیسے عذاب دینے کے کچھ بھی دینے سے قاصر ہو چکا ہے۔تو کیا ہم نے اس جبر نافذ کرنے کیلئے ان کو اپنے اوپر مسلط کیا ہوا ہے؟
ساجد بٹ نے نوابانوالہ پاور لومز ورکرز کی نمائندگی کرتے ہوئے پیپسی کے ورکرز کو مبارکباد دی اور اپنی یکجہتی کا یقین دلایا۔ پیپسی کے ورکر عمران نے کہا کہ ایک کامیاب ہڑتال نے ورکرز کے جوش و ولولے کو مزید مہمیز دی ہے اور اب آئندہ کی لڑائی بھی اسی جوش و جذبے سے لڑی جائے گی۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے تصور ایوب نے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تمام تر افرادی اور تخلیقی قوت محنت کشوں کے پاس ہے تو آخر کیا وجہ ہے کہ محنت کش طبقہ سیاسی قوت سے محروم ہے؟ پاکستان بلکہ دنیا بھر کے محنت کشوں کو حکمران طبقہ کی غلیظ سیاست کے مقابلہ میں اپنے طبقے کی سیاست کو رکھنا ہوگا لیکن ایسا صرف اور صرف محنت کش طبقے کی نمائندہ ایک مضبوط انقلابی پارٹی کی موجودگی ہی کر سکتی ہے۔
آخر میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی آرگنائزر آفتاب اشرف نے تمام محنت کشوں کی بہادری اور جرأت کو سلام پیش کیا اور اس بات پر زور دیا کے ہمارا واحد ہتھیار طبقاتی جڑت ہے جس کے بل پر ہم ان سرمایہ داروں اور ان حکمرانوں کو شکست دے سکتے ہیں۔ آج دنیا بھر میں محنت کش اسی ظلم، بربریت اور استحصال کا شکار ہیں اور اس سرمایہ داری کا نامیاتی بحران اتنا گہرا ہو چکا کے اب اس سے باہر نکلنا ناممکن ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے اس بحران کا تمام تر بوجھ محنت کشوں پر لادا جارہا ہے جس کا مقابلہ کرنے کیلئے محنت کشوں کو بڑی لڑائیاں لڑنا ہوں گی۔ ہم حکمران طبقے کی پھیلائی ہوئی کسی مذہبی، نسلی، قومی تفریق کو نہیں مانتے۔ ہماری واحد پہچان محنت ہے۔ ہمارا محنت کش طبقہ ہے اور یہی پہچان ہمیں وہ جرات مہیا کرے گی جس کے بل بوتے پر ہم عالمی محنت کشوں کی حتمی فتح ایک سوشلسٹ انقلاب کی جانب بڑھیں گے۔